پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

جعلی پاسپورٹس سازی کی تاریخ کا انوکھا واقعہ

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حالیہ ایام میں شام کے لاکھوں پناہ گزینوں کی یورپ اور دوسرے ملکوں کی طرف ھجرت عالمی ذرائع ابلاغ کا سب سے بڑا موضوع ہے۔ اس حوالے سے بعض حیران کن اور ناقابل یقین واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ جہاں بے گھر شامی خواتین اور بچوں کے دشوار گذار سفر کی المناک داستانیں روز مرہ اخبارات کی زینت بن رہی ہیں وہیں ترکی میں شام کے جعلی پاسپورٹ تیار کرنے والی انڈسٹری بھی خوب پھل پھول رہی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی میں شامی پناہ گزینوں کو پیسوں کے بدلے میں جعلی پاسپورٹ مہیا کرنے والے نوسرباز حیران کن اور ناقابل یقین طریقے سے پورے دھڑلے کے ساتھ یہ دھندہ چلا رہے ہیں۔ جب سے شامی پناہ گزینوں کے ترکی میں جعلی پاسپورٹس کی تیاری کی خبریں سامنے آئیں تو ہالینڈ کے ایک صحافی نے بھی آزمائشی طور پر شام کا جعلی پاسپورٹ حاصل کرنے کی ٹھانی۔ ہالینڈ کے صحافی ‘ہارالڈ ڈورونبوس’ نے اپنے جعل ساز کو اپنا اصل نام اور تصویر دینے کے بجائے ایک فرضی شامی شہری کا نام دیا اور ساتھ ہی ہالینڈ کے وزیر اعظم “مارک روٹہ” کی تصویر تھما دی۔ جعل سازوں نے کون سی تحقیق کرنا تھی کہ وہ تصویر اور دوسری معلومات کے بارے میں چھان بین کرتے پھرتے۔ چنانچہ انہوں نے 40 گھنٹے کے اندر اندر اسے ایک پاسپورٹ جاری کردیا جس پر تصویر تو ہالینڈ کے وزیراعظم کی تھی اور نام اور پتا شام کے فرضی شہری کا تھا۔ پاسپورٹ کے مالک کا نام مالک احمد رمضان، تاریخ پیدائش 1971ئ اور مقام پیدائش دمشق لکھا گیا۔ جعلی سازی کی تاریخ کا یہ دلچسپ واقعہ سمجھا جائے گا کیونکہ اس میں تصویر ایک ملک کے وزیراعظم کی اور نام شام کے کسی گمنام شخص کا درج تھا۔ترکی میں بنائے گئے اس جعلی شامی پاسپورٹ کی کہانی ہالینڈ کے اخبار “نیو ریوو” نے بھی شائع کی ہے۔ ہالینڈ کے مذکورہ صحافی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک جعل ساز سے ٹیلیفون پر بات کرکے اس سے پاسپورٹ بنوانے کو کہا تو اس نے مجھ سے ساڑھے سات سو یورو طلب کیے تھے۔جعلی سازی کے معاملات ایک طرف مگرحقیقی معنوں میں ترکی میں موجود شامی پناہ گزینوں کے لیے پاسپورٹ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ پناہ گزین اپنی جانوں سےبھی بڑھ کر پاسپورٹس کی حفاظت کرتے ہیں۔حال ہی میں ترکی میں پہنچنے والے دو شامی سگے بھائیوں کے پاسپورٹس گم ہوگئے توانہیں دوبارہ پاسپورٹس بنوانے کے لیے دمشق سے اپنی والدہ کو ترکی بلانا پڑا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…