کراچی (نیوز ڈیسک)تھری ڈی پرنٹر سے عام استعمال کی چیزیں بنانا تو عام سی بات ہے لیکن اب اس طرح کے پرنٹرز بسکٹ اور دوسرے کھانے بھی برآمد ہو سکتے ہیں۔جرمنی کے شہر میونخ میں بیکری مصنوعات کے تجارتی میلے میں ایسے تھری ڈی پرنٹر پیش کئے گئے ہیں جن کے ذریعے کھانے کی مختلف چیزیں ’پرنٹ‘ کی جا سکتی ہیں۔ ”پرنٹ 2 ٹیسٹ“ نامی جرمن ادارہ کھانے ’پرنٹ‘ کرنے والے ایسے 3 ڈی پرنٹر تیارکررہا ہے جس کی مدد سے قسم قسم کے کھانے تیار کئے جاسکتے ہیں۔”بوکوسنی“ نامی پرنٹرز کی تیاری میں مصروف 10 رکنی ٹیم میں شامل غذائی امور کی ماہر میلانی زینگر کا کہنا ہے کہ جیسے ایک حلوائی اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی چھوٹی سی پوٹلی کو دبا کر جلیبیاں بناتا ہے، اسی طرح ایک پرنٹر سے بھی خام مادہ برآمد ہوتا ہے لیکن ایک حلوائی کے مقابلے میں ایک تھری ڈی پرنٹر سے یہ مادہ کہیں زیادہ باریکی اور نفاست کے ساتھ نکلتا ہے۔
میلانی زینگر کا کہنا ہے کہ پرنٹر سے نکلنے والے خام مادے کی مدد سے مختلف طرح کی اشکال بنائی جا سکتی ہیں، جنہیں بعد میں اوون میں رکھ کر پکایا اور پھر مزے سے کھایا جا سکتا ہے۔
ماہرین اس یقین کا اظہار کر رہے ہیں کہ اگرچہ ابھی پرنٹرزسے نکلی ہوئی خوراک ایک نئی اور انوکھی چیز معلوم ہوتی ہے لیکن آئندہ چند برسوں میں یہ بہت عام ہو جائے گی، آئندہ سال یعنی 2016 سے اس طرح کے پرنٹر بازار میں آ جائیں گے۔
تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے اپنے من پسند بسکٹ بنائیے
17
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں