ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کفایت شعاری مہم کے تحت پاک فوج کا اپنے اخراجات میں کمی کا فیصلہ

datetime 26  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے واضح کیا ہے کہ جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی کیلئے استعمال کیاگیا وہاں انتشار پھیلا ،سیاستدان فوج کی غیرسیاسی ہونے کی سوچ کوتقویت دیں، اعلیٰ عسکری حکام کی چیف جسٹس سے ملاقات کی تفصیلات پبلک نہیں کی جاسکتی،الیکشن کیلئے فوج کی فراہمی پروزارت دفاع الیکشن کمیشن اورعدالت کو آگاہ کرچکی ہے،

آرمی چیف قومی اتفاق رائے ہونے کے فارمولے کا اظہارکرچکے ہیں ،موجودہ حالات میں قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے، مارشل لا اور ایمرجنسی سے متعلق محض قیاس آرائیاں ہیں ،فوج میں احتساب کا عمل چلتا رہتا ہے ،پاک فوج کفایت شعاری کی حکومتی مہم کا بھرپور حصہ ہے ،ہر قسم کے اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے ، پاکستان کو خوش حال اور مستحکم ملک بنانا ہے،دہشتگردچندماہ سے بلوچستان اورکے پی میں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں،کالعدم ٹی ٹی پی کاپاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہو چکا ہے ،کراچی اورپشاور کے2 بڑے واقعات کے ماسٹر مائنڈ ز پکڑے جا چکے ہیں، ملک میں روزدہشتگردی کیخلاف 70انٹیلی جنس بیسڈآپریشنزہورہے ہیں،بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار اطمینان بخش ، سی پیک کی سیکیورٹی سے چین مطمئن ہے ،بھارت نے جنگ بندی معاہدے کے باوجودرواں سال 56بارسرحدی خلاف ورزی کی،پاک فوج نے بھارت کے 6جاسوسی ڈرون گرائے،کشمیر بھارت کاکبھی اٹوٹ انگ نہیں رہا نہ ہی رہے گا،بھارت کی گیدڑبھپکیوں سے نہیں ڈرتے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دینگے، پاکستان اور چین کے تاریخی اوردیرینہ تعلقات ہیں،آرمی چیف کے دورہ چین میں تمام پہلوؤں پربات چیت ہوگی۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل احمدشریف نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ رواں سال دہشتگردی واقعات میں 137شہیداور117زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف آپریشن بھرپوراندازمیں جاری ہے،گزشتہ 20سال سے افواج پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑرہی ہے،دہشتگردوں کادین اسلام اورپاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں افواج اورسیکیورٹی اداروں نے کرداراداکیا،کے پی پولیس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ میجرجنرل احمدشریف نے کہاکہ خیبرپختونخواپولیس کی استعدادکارمیں بہتری لارہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاک افغان بارڈرپرباڑلگانے کاکام 98فیصداور پاک ایران بارڈرپرباڑلگانیکاکام85فیصدمکمل ہوچکاہے ۔

میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ مغربی بارڈرپر3141کلومیٹرپرباڑلگائی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کوخوشحال،مستحکم بناناہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے جارحانہ عزائم ، بے بنیاد الزامات ، دعوے تاریخ کے اوراق نہیں بدل سکتے ،کشمیر بھارت کاکبھی اٹوٹ انگ نہیں رہا نہ ہی رہے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی دعوے کشمیر کی عالمی تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو نہیں بدل سکتے ۔

میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ ضرورت پڑی توجنگ بھارت کے گھرتک لے جائیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ دنیا میں جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی کیلئے استعمال کیاگیا وہاں انتشار پھیلا ،فوج کے سیاسی استعمال سے انتشارپھیلتاہے،سیاستدان فوج کی غیرسیاسی ہونے کی سوچ کوتقویت دیں۔ انہوں نے و اضح کیا کہ فوج کاغیرسیاسی ہونابہترمفادمیں ہے، افواج پاکستان کوسیاست میں گھسیٹناملک وقوم کے مفادمیں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ افواج کوسیاست میں گھسیٹنے سے انتشارپھیلے گا،پاک فوج قومی فوج ہے کسی خاص جماعت ،سوچ یانظریے کی حامی نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لئے تمام سیاستدان اور سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں ۔ انہوںنے ایک بار پھر واضح کیا کہ فوج کاسیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ عسکری حکام کی چیف جسٹس سے ملاقات کی تفصیلات پبلک نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پرآئیروزپروپیگنڈا کیا جاتا ہے،آئی ایس پی آرکے جعلی میڈیااکاؤنٹس پرفضول ،بے بنیادپروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔میجرجنرل احمدشریف نے کہاکہ الیکشن کیلئے فوج کی فراہمی پروزارت دفاع الیکشن کمیشن اورعدالت کو آگاہ کرچکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ فوج میں انصاف،احتساب کامضبوط نظام موجودہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمیدکے کورٹ مارشل سے متعلق سوال کاجواب دینے سے گریزکیا اور کہاکہ آپ صرف آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر فوکس کریں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پرالزام تراشیاں کرتاہے،فالس فلیگ آپریشن کی باتیں اسی مقاصدکیلئے ہیں۔میجرجنرل احمدشریف نے کہاکہ بھارت ہمیشہ الزام تراشیاں کرتارہیگا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے تاریخی اوردیرینہ تعلقات ہیں،آرمی چیف کے دورہ چین میں تمام پہلوؤں پربات چیت ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ کلبھوشن سے متعلق سوال وزارت خارجہ سے کیا جائے یہ حساس معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کے باوجودرواں سال 56بارسرحدی خلاف ورزی کی۔ انہوںنے واضح کیا کہ بھارت کی گیدڑبھپکیوں سے نہیں ڈرتے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دینگے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاک فوج نے بھارت کے 6جاسوسی ڈرون گرائے۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردچندماہ سے بلوچستان اورکے پی میں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں،کالعدم ٹی ٹی پی کاپاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہو چکا ہے ،کراچی اورپشاور کے2 بڑے واقعات کے ماسٹر مائنڈ ز پکڑے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں روزدہشتگردی کیخلاف 70انٹیلی جنس بیسڈآپریشنزہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کے پی میں 3654 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر احمد شریف نے کہاکہ 161.9ارب روپے کے ترقیاتی کاموں پر 85 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ،ترقیاتی کاموں میںہسپتال ،درس گاہیں ،مارکیٹس اور انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے ۔ میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار اطمینان بخش ہے، سی پیک کی سیکیورٹی سے چین مطمئن ہے ،چینی حکام کی سیکیورٹی انتہائی اہم اور حساس معاملہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر بھی افواج پاکستان ترکیہ اور شام میں امدادی کام کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاک فوج کفایت شعاری کی حکومتی مہم کا بھرپور حصہ ہے ،ہر قسم کے اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے ،پیٹرولیم ،راشن ،تعمیرات اور دیگر نقل حرکت کم کی گئی ہے،اخراجات بچانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو خوش حال اور مستحکم ملک بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کے حوالے سے فوج کی تعیناتی آرٹیکل245کے تحت ہوتی ہے ،وزارت دفاع کے ذریعے سپریم کورٹ ،الیکشن کمیشن کو صورتحال بتا چکے ہیں ،وزارت دفاع کے ذریعے تمام زمینی حقائق کی وضاحت کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سابق فوجی افسران ہمارا اثاثہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آرمی چیف قومی اتفاق رائے ہونے کے فارمولے کا اظہارکرچکے ہیں ،موجودہ حالات میں قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مارشل لا اور ایمرجنسی سے متعلق محض قیاس آرائیاں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ فوج میں احتساب کا عمل چلتا رہتا ہے ،جب کسی کیخلاف شواہد ملتے ہیں تو احتساب بھی ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…