اسلام آباد (آن لائن) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ آئین میں کہیں بھی سن ان لاء اور مدر ان لا؟کا ذکر نہیں ،آڈیو لیکس ہونے سے پتہ چلا کہ ساس کومدر ان لاء کیوں کہا جاتاہے۔
اپنے ایک بیان میں چیف جسٹس کی ساس سے متعلق آڈیو لیکس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ثابت ہورہا ہے کہ ملک میں رول آف لاء نہیں مادر ان لاء کا رول ہے ،سوال یہ ہے کہ ریڈ لائن لاء ہے یا مادر ان لاء ؟ لگ رہا ہے لاء سن ان لاء اور مادر ان لاء کے ہاتھوں یرغمال ہے ،حافظ حمداللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان جب تم نے باجوہ کے حکم پر دونوں اسمبلیاں تحلیل کیں تو الیکشن تاریخ بھی جنرل باجوہ سے ہی لے لیتے؟ جوشخص اسمبلیاں غیر منتخب شخص کے کہنے پر توڑے کیا یہ عمل آئینی ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اس اعتراف سے جسٹس اطہر من اللہ کی بات کی تصدیق نہیں ہوئی؟کہ عدالت پہلے جائزہ لیں کہ اسمبلیاں آئینی طور پر تحلیل ہوئی؟ پی ڈی ایم کے مطابق سپریم پارلیمنٹ آئین اور لاء ہے جس کی تحفظ جاری رہے گی۔