جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

‘جج صاحب نےقبول کیاکہ ان کے بچے کی غلطی ہے’، اسلام آباد اسکوٹی حادثے میں جاں بحق لڑکی کے والدکی گفتگو

datetime 5  دسمبر‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)  اسکوٹی حادثے میں جاں بحق ہونے والی تابندہ بتول کے والد غلام مہدی نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے کے بعد ایک جج اور ان کے قریبی رشتے دار ان کے گھر آئے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ بات مانی کہ حادثہ اُن کے بیٹے کی غلطی سے پیش آیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا جج کے خاندان کی جانب سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ جج صاحب خود بھی تعزیت کے لیے آئے تھے اور انہوں نے کہا کہ وہ اس نقصان پر شرمندہ ہیں اور دکھ میں شریک ہونے کے لیے آئے ہیں۔ غلام مہدی کے مطابق جج نے کہا کہ ’’الفاظ نہیں ہیں، ہمارا بچہ ہی غلط تھا۔‘‘

دیت یا کسی مالی تصفیے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر غلام مہدی نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، البتہ یہ ضرور کہا گیا کہ وہ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

اپنی بیٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے غم سے نڈھال والد نے بتایا کہ تابندہ نے سیکنڈ ایئر تک تعلیم حاصل کی، بعد ازاں وہ اپنی مرضی سے پڑھائی چھوڑ کر ایونٹ مینجمنٹ کے شعبے میں کام کرنے لگی۔ انہوں نے کہا کہ تابندہ محض بیٹی نہیں تھی بلکہ بیٹوں کی طرح ان کا ہاتھ بٹاتی تھی، زندگی کے ہر موڑ پر ساتھ کھڑی رہی، ’’اس کا کھو جانا میرے لیے ناقابلِ بیان صدمہ ہے‘‘۔

حادثے کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین بجے کے قریب ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی اور انہیں اسپتال پہنچنے کا کہا گیا۔ ’’جب ہم پمز ایمرجنسی پہنچے تو بیٹی اسٹریچر پر تھی… دونوں لڑکیوں کا خون فرش پر پھیلا ہوا تھا، وہ منظر میں کبھی بھول نہیں سکتا۔‘‘

یاد رہے کہ تین روز قبل سیکریٹریٹ چوک، شاہراہِ دستور پر گاڑی کی ٹکر سے دو خواتین جاں بحق ہو گئی تھیں۔ حادثے کی شکار دوسری لڑکی کی شناخت ثمرین کے نام سے ہوئی۔ مقدمہ ثمرین کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق دونوں خواتین اسکوٹی پر گھر واپس آ رہی تھیں کہ حادثہ پیش آیا، اور اسپتال پہنچنے تک دونوں دم توڑ چکی تھیں۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ڈرائیور کے والد عدلیہ سے وابستہ ہیں جبکہ گرفتار شخص نے موقع پر نہ شناختی کارڈ دکھایا اور نہ ہی ڈرائیونگ لائسنس پیش کر سکا۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…