پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا

datetime 18  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پیٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پیٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔امریکی اخبارکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ

روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے حالانکہ سب سے بڑے خریدار سنگاپور نے 26ملین بیرل پیٹرول خریدا۔رپورٹ کے مطابق روسی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کٹوتی سے توانائی کی کمی کے شکار بھارت جیسے کچھ ممالک کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن رعایتی نرخوں سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے والوں میں خلیج فارس کی تیل سے مالا مال ریاستوں بھی شامل ہوگئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک کو روس سے سستی قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید کر اسے زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا سنہری موقع مل گیا۔رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیاکہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پیٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطی پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل اور ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کے اہم حکام نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکی جیسے ممالک کو روس کے خلاف مغربی پابندیوں کے نفاذ پر قائل کرنے کے لیے فروری میں مشرق وسطی کا دورہ کیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور مغربی ممالک نے یوکرین جنگ کے سبب سخت پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر روس اپنی پیٹرولیم مصنوعات بہت سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔روس کی اس پیشکش سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد بڑھنے لگی تو امریکا اور مغربی ممالک نے روس سے پیٹرول خریدنے کی کم سے کم قیمت کا تعین کردیا تھا اور اس کی خلاف ورزی پر خریدار ملک پر پابندیوں کا عندیہ بھی دیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…