اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے استتعفوں سے متعلق درخواستیں یکجا کر دیں ، ایم کیو ایم کے استعفوں سے متعلق درخواست پر وزیراعظم ، اپوزیشن لیڈر ، چیئرمین سینٹ ، سپیکر قومی و سندھ اسمبلی سمیت ستانوے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایم کیو ایم کے استعفوں سے متعلق ن لیگ کے سینیٹر ظفر علی شاہ کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم کے اراکین پارلیمنٹ اسمبلیوں سے استعفے دے چکے ہیں ، استعفے اسی روز موثر ہو گئے جس دن دیئے گئے۔متحدہ کے اراکین کو واپس اسمبلیوں میں لانے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں، یہ اقدام غیر جمہوری ہو گا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے اور خالی نشستوں پر الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب کرانے کا حکم دیا جائے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ فریقین کو نوٹسز کر دیتے ہیں ، آئندہ سماعت پر تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے استعفوں سے متعلق درخواستوں کو ایک ساتھ سنیں گے۔سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم استعفوں کی منظوری سے متعلق درخواست پر وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی و صوبائی اسمبلی ، استعفے دینے والے متحدہ اراکین اور الیکشن کمیشن سمیت ستانوے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔