بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

رینجرز کو احتساب کی دعوت ،چوہدری نثارحیرت زدہ،عمران خان پر قانون شکنی کا الزام

datetime 15  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا نہ تو قانون کے دائرے میں آتا ہے نہ کراچی یا کسی اور جگہ ان کا اس قسم کا کوئی مینڈیٹ ہے، میں حیران ہوں کہ ایک سیاسی پارٹی کے رہنماءنے ایسا مطالبہ کس طرح کیا ہے۔منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیرِداخلہ نے کہا کہ ہر ایک کو اظہارِ رائے کی کھلی آزادی ہے مگر یہ آزادی آئین اور قانون کی حدود میں رہ کر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی کارکردگی اور قربانیوں کا سب کو اعتراف ہے مگر ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ آج جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے لیے ہر سطح پراس لئے دادِ تحسین ہے کہ وہ ا©س فرض کو بخوبی نبھا رہے ہیں جو آئین اور قانون نے ان کو تفویض کیا ہے۔وزیرِداخلہ نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر فوج یا رینجرز سے ایسے مطالبے کرنا نہ صرف ان اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کے مترادف ہے بلکہ یہ کراچی آپریشن کو بھی اس کے اصل مقصد سے ہٹانے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے ریاستی اداروں میں رخنہ اندازی کی کوششیں کرنا جمہوری نظام کی بقا اور مضبوطی کے منافی ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ یہ امر قابل ِ تشویش ہے کہ سیاسی بیان بازی میں رینجرز اور فوج کے کردار کو بار بار زیرِبحث لا کر اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر بلا وجہ سیکیورٹی اداروں کے کردار اور کارکردگی کو موضوع بنا کر انکوسیاسی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افواجِ پاکستان اور رینجرز کے کردار اور کارکردگی کو اس انداز سے اپنے سیاسی بیانات کا حصہ بنانا نا قابلِ فہم اور غیر مناسب ہے اور غیر ضروری اور غیر متعلقہ امور میں سیکیورٹی اداروں کو ملوث ہونے کی دعوت دینا غیر دانشمندانہ فعل ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ خواب دکھانایا الزامات کی سیاست آسان ہے لیکن مسائل کا حل ڈھونڈنا اورکارکردگی کا مظاہرہ کرناایک مشکل امر ہے۔ وزیر ِداخلہ نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بدرجہ بہتر ہے۔ آج جہاں ایک طرف کراچی امن کی طرف لوٹ رہا ہے وہاں ملک میں مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…