بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاقی حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

datetime 7  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے انتخابات از خود نوٹس کے فیصلے پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس اطہر من اللہ نے جو فیصلہ دیا ہے وہ عدالتی کارروائی پر سوالیہ نشان ہے، جو پٹیشن مسترد ہوگئی اس پر تین رکنی بینچ بنایا گیا،جب پٹیشن ہے ہی نہیں تو بنچ کیوں بنا اور فیصلہ کیوں آیا؟

جس فیصلے کو اکثریتی ججز نہ مانیں اس کو عوام کیسے مان لیں؟سیاسی جماعتیں الیکشن سے بھاگتی نہیں،یہ معاملہ الیکشن کا نہیں رہا ہے،بنچ فکسنگ کا معاملہ بن گیا ہے،آئینی بحران کا جنم اگر سپریم کورٹ سے ہو تو اسکے فیصلے پر کون اعتماد کرے گا؟،اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئین کی مرضی کی تشریح قبول نہیں کی جاسکتی۔ جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کا بڑا فیصلہ آیا ہے،اس فیصلہ کے بعد اکثریت ججز کا فیصلہ مکمل ہوگیا ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے جو فیصلہ دیا ہے وہ عدالتی کارروائی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس اطہر من اللہ نے تینوں برادر ججوں کے فیصلے سے اتفاق کیا اور اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے،یہ پٹیشن پہلے ہی 4 تین کے فیصلے سے مسترد ہوچکی ہے،جو پٹیشن مسترد ہوگئی اس پر تین رکنی بنچ بنایا گیا،جب پٹیشن ہے ہی نہیں تو بنچ کیوں بنا اور فیصلہ کیوں آیا؟،سپریم کورٹ کے اکثریت کے 4 ججز نے کہا کہ فل کورٹ بنا دیں،سیاسی جماعتوں نے کہا اس معاملے پر فل کورٹ بنا دیں تاکہ عوام اس فیصلے کو تسلیم کرلے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں الیکشن سے بھاگتی نہیں،یہ معاملہ الیکشن کا نہیں رہا ہے بنچ فکسنگ کا معاملہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس اطہر من اللہ نے اس فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں،اس کس کا ایک سیاسی پہلو اور اور ایک عدالتی پہلو ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ سوال اٹھتے ہیں عدالتی سہولت کاری کیوں؟،تین رکنی بنچ میں جسٹس اعجاز الاحسن جو متنازعہ جج ہیں انہیں بیٹھا دیا جاتا ہے،عدالتی اور آئینی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ آئینی بحران کا جنم اگر سپریم کورٹ سے ہو تو اسکے فیصلے پر کون اعتماد کرے گا؟۔ انہوں نے کہاکہ پھر فیصلہ دیدیا جاتا ہے اور حکومت پر مسلط کردیا جاتا ہے، چیف جسٹس صاحب یہ بنچ کیسے تشکیل دے سکتے ہیں؟،سیاسی جماعتیں عدالت میں موجود تھیں لیکن ان جماعتوں کو نہیں سننا،جن کی پٹیشن تھی انکو بلا بلا کر سنا اسد عمر کو بلایا کی معیشت کی تفصیل بتائیں،کیوں ان 13 جماعتوں نہیں سنا گیا؟

سپریم کورٹ کی لاج رکھنے کے لئے سن لیتے،تیرہ جماعتوں کے وکلاء کی حاضری نہیں لگائی گئی،کیونکہ عمران خان نے کہہ دیا تو الیکشن کروانے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ خود 90 روز کی خلاف ورزی کرچکے ہیں،اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئین کی مرضی کی تشریح قبول نہیں کی جاسکتی،۔جسٹس اطہرمن اللہ کے نوٹ کے بعد چار ججز کے فیصلے مکمل ہوچکے ہیں۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ پنجاب میں اصول مکمل کیا گیا لیکن خیبرپختونخوا میں نہیں۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس صاحب جب پٹیشن ڈسمس ہوئی تو آپ نے بنچ کیسے بنایا؟۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ پارلیمنٹ نے بات کی کہ آپ ایگزیکٹو کے دائرہ اختیار میں مداخلت کررہے ہیں۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ اطہر من اللہ نے کہا کہ پٹیشنر کی نیت کو دیکھ کر سوموٹو لینا چاہیے،اطہر من اللہ نے کہا کہ اس سوموٹو نے عدالت کو تنازعات سے دوچار کردیا ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ اس معاملے میں پٹیشنر گھڑی چور، ٹیریان کا والد تھا،آج عمران داری پر آئین کی فتح ہوئی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ چیف جسٹس کی حیثیت متنازعہ ہوچکی ہے اس لئے مستعفی ہوجائیں۔

وفاقی  وزیر نے کہا کہ جس فیصلے کو اکثریتی ججز نہ مانیں اس کو عوام کیسے مان لیں؟، یہ تین رکنی بنچ کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی ہے، ملک کی آئینی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ عمران خان کا خط آئینی چودھری شجاعت کا خط غیر آئینی، سائفر پر یہ سارا تماشا رچایا گیا۔انہوں نے کہا کہ 2017 میں بلیک ڈکشنری کا سہارا لیکر نوازشریف کو ڈس کوالیفائی کیا گیا،

ایسے فیصلے ملکی ترقی پر اثر انداز ہوتے ہیں، جب اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوتی ہے تو انہیں جانور کہتا ہے، جب عدالت بلاتی ہے تو بدمعاش اسلحہ لے کر عدالت کو ڈراتا ہے، یہ ٹیریان کے والد کی سہولت کاری ہو رہی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب سیاست دان ملک ٹھیک کر رہا ہوتا ہے تو اس کے خلاف سازش کی جاتی ہے، یہ سازش اور کھلواڑ اب ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کوئی الیکشن کا معاملہ نہیں ہے، الیکشن پورے ملک میں ایک ہی وقت پر ہونے چاہئیں۔



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…