لاہور( این این آئی) اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنمائوں و سابق صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ،سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، سابق ایم پی اے لطیف نذر 4اپریل ،سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو ، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق ، شکیل شاہد کو تین اپریل کو طلب کر لیا گیا ۔
ترجمان کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، خیال احمد کاسترو کے خلاف مزید تحقیقات کا آغاز کیا گیا ، سابق ایم پی ایز محمد لطیف نذر ،ملک عمر فاروق ، شکیل شاہد کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ ترجمان کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد کا پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ ، ہائی وے ڈویژن میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ، سابق صوبائی وزیر حافط ممتازاحمد نے ضلع کونسل ، میونسپل کمیٹی ، لوکل گورنمنٹ ، کمیونیٹی ڈویلپمنٹ میں گھپلے کئے، حافظ ممتاز احمد نے اپنے حلقے میں 268 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں۔سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو نے اپنے حلقے میں 151 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،خیال احمد کاسترو پر ہوم اکنامکس کالج کی تعمیر ، بورے والا کرکٹ گراونڈ ، ریجنل بلڈ سنٹر کی تعمیر میں گھپلے کا الزام ہے ۔ سابق ایم پی اے محمد لطیف نذر نے اپنے حلقے میں 123 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،محمد لطیف نذر نے تمام ترقیاتی سکیموں کے ٹھیکے من پسند اور فرنٹ مینوں کو دئیے،لطیف نذر نے ٹھیکے مارکیٹ ریٹس سے زیادہ قیمت پر دئیے ،لطیف نذر کی تمام ترقیاتی سکیموں میں استعمال ہونیوالا میٹریل ناقص ہے ۔
لطیف نے تمام پیسے ہڑپ کر لیے مگر منصوبے نامکمل ہیں ، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق نے اپنے حلقے میں 197 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،ملک عمر فاروق نے ٹھیکے من پسند افراد کو دیکر کروڑوں روپے کمیشن وصول کیا ،سابق ایم پی اے شکیل شاہد نے اپنے حلقے میں 177 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،شکیل شاہد نے پیسے ہڑپ کر لیے مگر بیشتر سکیمیں نامکمل ہیں ۔سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، سابق ایم پی اے لطیف نذر کو چار اپریل کو طلب کر لیا،سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو ، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق ، شکیل شاہد کو تین اپریل کو طلب کر لیا۔