جمعرات‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2024 

پیٹرولیم ڈیلرز کا بغیرمشاورت حکومت کی سستی پیٹرول اسکیم پر عملدرآمد سے انکار

datetime 27  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز نے حکومت کا سستا پیٹرول پروجیکٹ ماننے سے انکار کرتے ہوئے مذکورہ پروجیکٹ کو پیٹرولیم ڈیلرز اورعوام کے درمیان متوقع بڑے تنازعے کا سبب بھی قرار دیدیا ہے۔پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے فاؤنڈر ممبراورسینئر رہنما ملک خدا بخش نے پیرکو اپنے دفتر میں میڈیاسے بات چیت میں کہا کہ

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ممبران حکومت کی جانب سے سستا پیٹرول اسکیم کے اعلان سے بے پناہ پریشان ہیں اور مسلسل ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان سے رابطے میں ہیں اور حکومت کے سستے پیٹرول منصوبے کے سلسلے میں پیچیدگیاں ہیں،وزیرپیٹرولیم گزشتہ دنوں کراچی آئے تھے اورایسوسی ایشن کے وفد نے ان سے ملاقات کی تھی جس میں پی ایس او کے ایم ڈی،او سی اے سی کے سیکریٹری اور میں خود بھی یہاں موجود تھا، وزیرپیٹرولیم نے جب سستا تیل پالیسی پر بات کی تو ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے وزیرپیٹرولیم کو واضح طور پر کہا کہا س معاملے میں حکومت نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیااورہم اس پالیسی کو سمجھے بغیر اس پر عملدرآمد سے قاصر ہیں جبکہ ہم نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہیے تو اس معاملے میں حکومت نے ہمیں علیحدہ کیوں کیا۔جس پر وزیرپیٹرولیم نے وعدہ کیا کہ پالیسی تیار ہورہی ہے اورہم ایسوسی ایشن سے ضرور بات کریں گے لیکن اس کے باوجود وزیر پیٹرولیم نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا اور سستا پیٹرول کی فراہمی کے حوالے سے متضاد بیانات آرہے ہیں۔ملک خدابخش نے کہا کہ افسوس تو اس بات کا ہے کہ حکومت سستا پیٹرولیم فراہمی پروجیکٹ کو پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مشاورت کے بغیر لاگو کرنا چاہتی ہے جو ناممکن ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سستا پیٹرولیم پروجیکٹ کی تمام تر پیمنٹس کا پریشر پیٹرولیم ڈیلرز پر پڑے گا کیونکہ پیٹرول پمپس مالکان ایک پیسہ بھی ادھار نہیں دے سکتے

کیونکہ موجودہ پیٹرولیم مارکیٹ کی صورتحال اس وقت انتہائی پریشان کن ہے،روپے کی نسبت ڈالر مسلسل تیزی کی جانب جارہا ہے،آئل کمپنیوں کے مسائل ہیں اورت حکومت بھی مشکلات میں گھری ہوئی ہیں ایسی صورت میں پیٹرولیم ڈیلرز کس طرح سے ادھار پیٹرولل فراہم کرپائیں گے۔ملک خدابخش نے کہا کہ پیٹرول پمپس پر کام کرنے والا عملہ نہ تو زیادہ تعلیم یافتہ ہے اور نہ ہی کمپیوٹرائزڈسسٹم اور بینکنگ سسٹم کو سمجھتا ہے ،

اگر حکومت ایسی کوئی پالیسی لارہی ہے تو پہلے پیٹرول پمپس پر کام کرنے والے عملے کو جدید ایکوئپمنٹ فراہم کرکے انکی باضابطہ تربیت کی جائے ، لیکن یہ بات واضح ہے کہ پیٹرول پمپس مالکان سے جو پیٹرول لیا جائے اس کے پیسے انہیں دیئے جائیں تب ہی پیٹرول پمپسپیٹرول فراہم کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول پمپ مالکان کے پاس کوئی ایسا خزانہ نہیں کہ وہ ادھار یا سستا پیٹرول لوگوں کو دے سکیں جبکہ ایک اہم بات یہ ہے کہ

جب کبھی کمپنیوں سے بعض وجوہات کے سبب پیٹرول کی سپلائی نہیں آتی اور پمپ بند ہوجاتے ہیں ایسی صورت میں کوئی شخص کریڈٹ پر پیٹرول لینے آجائے اوعر اسے پیٹرول نہ ملے تو جھگڑے شروع ہوجائیں گے اور ہم تو اپنا کاروبار سڑک پر بیٹھ کر کررہے ہیں اورہمارا کاروبار انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور کوئئی بھی فساد خطرناک صورت اقختیار کرسکتا ہے،اس لئے حکومت بہت سوچ سمجھ کر اس منصوبے پر کام کیا جائے اور وزیر پیٹرولیم چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور دیگر عہدیداران سے مشاورت کے بغیر سستا پیٹرول پروجیکٹ کو شروع کرنے سے اجتناب برتیں دوسری صورت میں پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مابین بہترین تعلقات کو ضرب بھی لگے گی۔

موضوعات:



کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…