انجری کے بعد میرے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ؟ مستقبل میں میں کونسے ملک میں رہنا چاہوں گا؟ جنید خان کا تہلکہ خیز انکشافات

21  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستانی کر کٹ ٹیم کے فا سٹ باؤلر جنید خان نے کہا ہے کہ انجری کے بعد مجھے کارکردگی دکھانے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا،ڈومیسٹک سیزن اور انگلینڈ اے کیخلاف شاندار کارکردگی کے باوجود مجھے نظر انداز کیا گیا،سو فیصد فٹ ہوں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہترین کارکردگی دکھاکر پاکستان ٹیم میں ایک بارپھر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرؤں گا، میرے خاندان کے کافی لوگ انگلینڈ میں آباداور میری بیوی کا تعلق بھی وہیں سے، ممکن ہے مستقبل میں کسی مقام پر انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے بارے سوچوں، فی الوقت میری پہلی ترجیح پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلنا ہے،میں آج جو کچھ ہوں وہ پاکستان کرکٹ کی مرہون منت ہے جسے میں کبھی بھلا نہیں سکتا۔اپنے ایک انٹرویو میں فاسٹ باؤلر جنید خان نے کہا کہ انجرڈ ہونے سے پہلے انٹرنیشنل کرکٹ میں میری باؤلنگ اور پرفارمنسز لاجواب تھیں، فاسٹ بولرز کے لئے ایشیائی وکٹوں پر اچھی کارکردگی پیش کرنا ایک دقت طلب اور انتہائی مشکل کام ہے۔
صحتیاب ہونے کے بعد مجھے اپنی کارکردگی دکھانے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا ، پینٹینگولر کپ کے بہترین بولرز میں سے ایک تھا، اس کے بعد میں نے پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں بھی بہترین بولنگ کی اور انگلینڈ اے کے خلاف پاکستان اے کی نمائندگی کرتے ہوئے بھی بہترین پرفارمنسز پیش کیں۔ مجھے گھٹنے کی تکلیف کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف منتخب کیا گیا جہاں مجھ سے چند کیچز ڈراپ ہوئے اور تبھی سے مجھے نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اس وقت 100فیصد فٹ ہوں، مسلسل ڈومیسٹک اور پاکستان اے کی جانب سے کرکٹ کھیل رہا ہوں جس سے صاف ظاہر ہے کہ میری فٹنس کے کوئی مسائل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری عمر ابھی صرف 26سال کی ہے میں اپنی جگہ بنانے کے لئے لڑنے کے لئے تیار ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ میری بہترین کرکٹ کے دن ابھی آنے ہیں، میں ایک بولر کی حیثیت سے ابھی تک اپنی معراج پر نہیں پہنچا ہوں۔بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہترین پرفارمنسز کی بنیاد پر پاکستان ٹیم میں ایک بارپھر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرؤں گا۔
پاکستان چھوڑ کر انگلینڈ میں جانے کی خبرؤں کی تردید کرتے ہوئے جنید خان نے کہا کہ میری پہلی ترجیح پاکستان کے لئے کرکٹ کھیلنا ہے، میں آج جو کچھ ہوں وہ پاکستان کرکٹ کی مرہون منت ہے جسے میں کبھی بھلا نہیں سکتا۔میرے خاندان کے کافی لوگ انگلینڈ میں آباداور میری بیوی کا تعلق بھی وہیں سے ہے جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ مستقبل میں کسی مقام پر انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے کے متعلق غور کروں لیکن فی الوقت میری ترجیح یہی ہے کہ پاکستان میں رہوں اور اسی کیلئے ہی کھیلوں،میں اس وقت صرف اور صرف پاکستان ٹیم میں واپسی کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہوں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…