اس وقت فوکس بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ پر ہے، بابر اعظم

2  مارچ‬‮  2023

لاہو ر( این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ اس وقت فوکس بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ پر ہے اور سب تیاریاں اسی کے حوالے سے جاری ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے تینوں فارمیٹ کے کپتان بابر اعظم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ورلڈکپ بہت بڑا ایونٹ ہے اور یہ آپ کا خواب ہوتا ہے

اور اس میں آپ 100 فیصد دینے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ ٹرافی اٹھانے کے لیے پلان کر رہے ہیں، آنے والی سیریز اسی کا حصہ ہے اور کوشش ہو گی کہ سیریز میں اچھا کریں تاکہ ہماری تیاری بھی اچھی ہو۔بابر اعظم نے کہا کہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ میں بھی رضوان کے ساتھ مل کر رنز بنانے کی کوشش ہوگی۔بابر اعظم نے کہا کہ پرفارمنس اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، امید اور دعا ہے کہ ایسے ہی کمبی نیشن رہے اور رنز کریں۔انہوں نے کہا کہ میں تو چاہوں گا کہ ہر روز اچھا کروں لیکن ایسا ممکن نہیں، کوشش ہوگی کہ ہمارے ساتھ دوسرے کھلاڑی بھی آگے بڑھیں اور اپنا حصہ ڈالیں کیونکہ یہ 2 کھلاڑیوں کی گیم نہیں کہ وہی کریں گے جو کریں گے یہ ٹیم گیم ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ہماری ٹیم کے تمام کھلاڑی پرفارم کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں، آپ کے پاس میچ جتانے اور لڑنے والے پلئیرز ہونے چاہئیں جو پاکستان کے پاس ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم اور پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ تنقید کا سلسلہ چلتا رہتا ہے اور یہ چلتا رہے گا یہ نہیں ہوسکتا کہ ہر کوئی بس آپ کے حق میں بولے۔میں ہر صورت مثبت رہنے کی کوشش کرتا ہوں، اس سے میرے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے، میں نہ تنقید پر تبصرہ کرتا ہوں نہ بحث کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے سابق کرکٹرز کی اپنی رائے ہوتی ہے، ہر کسی کا ایک اپنا مائنڈ سیٹ ہے، میرا اپنا مائنڈ سیٹ ہے، میں بھی وقت کے ساتھ سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں چیزیں تبدیل اور تیز ہو گئی ہیں، اسی کے مطابق چلتا ہوں،

آپ ہر روز سو فیصد پرفارم نہیں کرسکتے۔بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل کے رواں سیزن میں پشاور زلمی کے ساتھ سفر جاری ہے جو اچھا جا رہا ہے، کچھ غلطیوں کی وجہ سے ہمارے کچھ میچز اچھے نہیں گئے، ہم نے غلطیوں پر قابو پانے کی کوشش کی ہے۔نئی ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم پروفیشنل کرکٹر ہیں، جتنا جلد دوسری ٹیم میں گھل مل جائیں اتنا اچھا ہوتا ہے، پشاور زلمی فیملی میں انضمام الحق اور محمد اکرم سے میرا کافی تعلق رہا ہے اس لیے کوئی مشکل نہیں جبکہ ڈیرن سیمی تجربہ کار کرکٹر ہیں اور کپتانی کرچکے ہیں، ان سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…