تحریک انصاف نے دو اہم سیاسی جماعتوں کی بڑی وکٹیں گرا دی

7  اگست‬‮  2022

پشاور(آن لائن)قومی وطن پارٹی کے صوبائی نائب صدر اور سوات کی اہم سیاسی شخصیت نصراللہ خان ناصر نے ہفتے کے روز بنی گالہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور اپنے ساتھیوں اور عزیز و اقارب

سمیت پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور دیگر پارٹی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر چترال کی اہم شخصیت اور چترال کے رسمی مہتر پرنس فتح الملک علی ناصر نے بھی اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان نے پارٹی میں شامل ہونے والے ان سیاسی شخصیات کو پارٹی میں خوش آمدید کہا اور انہیں پارٹی مفلر پہنائے۔ نصراللہ خان ناصر گزشتہ بارہ سالوں سے قومی وطن پارٹی کے ساتھ وابستہ تھے جبکہ پرنس فتح الملک علی ناصر گزشتہ پانچ سالوں سے جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ وابستہ تھے۔ دونوں شخصیات نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی پالیسیوں اور وزیر اعلیٰ محمود خان کے اقدامات پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔  نصراللہ خان ناصر نے ہفتے کے روز بنی گالہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور اپنے ساتھیوں اور عزیز و اقارب سمیت پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…