ہفتہ‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2024 

پنجاب کی آبادی 25،پاکستان کی 50کروڑ تک پہنچ جائیگی،آبادی میں تیزی سے اضافہ ٹائم بم ،بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے فوری پالیسی بنانے کا مطالبہ

datetime 17  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر بہبود آباد ی ہاشم ڈوگر نے بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے فوری پالیسی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2047میں پنجاب کی آبادی 25کروڑ اور پاکستان کی آبادی 50کروڑ تک پہنچ جائے گی،جبکہ اراکین اسمبلی نے آبادی میں تیزی سے اضافے کو ٹائم بم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تناظر میں ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،

ڈی اے پی اور یوریا کھاد کی قلت کے خلاف تحریک التوائے کار منظور کرکے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردی گئی ،وزیرقانون راجہ بشارت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی سال 2018-19کی آڈٹ رپورٹ ایوان میں پیش کردی۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روزبھی مقرر وقت کی بجائے دو گھنٹے تاخیر سے پینل چیئر مین میاں محمدشفیع کی زیر صدارت شروع ہوا ۔صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے بہبودآبادی کے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے ۔ایک ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،ایوب خان دورکے بعد کسی حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی،یہ بدقسمتی ہے کہ حکومتوں نے اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا،موجودہ حکومت نے اس وقت 1400علماء کی خدمات حاصل کررکھی ہیں اوراس حوالے سے آگاہی کیلئے پنجاب کے دس اضلاع میں پہلے فیز میں اس پر کام جاری ہے ،لوگوں کو آگاہی دی جارہی ہے کہ آبادی پر کیسے کنٹرول کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ایوان سے مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے باعث کرائی جائے ،حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کو اپنی اپنی تجاویز دینے کا موقع مل سکے تاکہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس پالیسی بنائی جائے۔پاکستان اس وقت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 12ویں بڑا ملک ہے ،اتنی بڑی آبادی کیلئے کھانا،گھر اور نوکریوں کی بھی ضررت پیش آئے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2047میں پنجاب کی آبادی 25کروڑ اور پاکستان کی آبادی 50کروڑ تک پہنچ جائے گی۔پی ٹی آئی کی رکن عائشہ اقبال نے کہا کہ آبادی میں اضافہ ٹائم بم ہے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے ۔لیگی رکن ذکیہ شاہنواز نے کہا اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے۔جب پنجاب میں ڈینگی آیا تو شہبازشریف

صبح سات بجے میٹنگ طلب کرتے تھے اس وقت ہمارے ارکان بھی پریشان ہوتے تھے لیکن ہم نے مسلسل محنت سے ڈینگی پر قابو پالیا۔آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کیلئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ،بہت سی این جی اوز فنڈنگ کرنے کو تیار ہیں صرف اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بعدازراں وزیر قانون

راجہ بشارت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی سال 2018-19کی آڈت رپورٹ ایوان میں پیش کی ۔لیگی رکن افتخار حسین نے ڈی اے پی اوریوریا کھا کی قلت کے حوالے سے ایوان میں تحریک التوائے کار پیش کی جس کو منظور کرتے ہوئے پینل چیئر مین نے کمیٹی کے سپرد کردیا۔بعدازراں ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی دوپہر ایک بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔

موضوعات:



کالم



شراب کی فیکٹری میں


تبلیسی کا اولڈ ٹائون دریا کے دونوں طرف آباد ہے‘…

جارجیا میں تین دن

یہ جارجیا کا میرا دوسرا وزٹ تھا‘ میں پہلی بار…

کتابوں سے نفرت کی داستان(آخری حصہ)

میں ایف سی کالج میں چند ہفتے یہ مذاق برداشت کرتا…

کتابوں سے نفرت کی داستان

میں نے فوراً فون اٹھا لیا‘ یہ میرے پرانے مہربان…

طیب کے پاس کیا آپشن تھا؟

طیب کا تعلق لانگ راج گائوں سے تھا‘ اسے کنڈیارو…

ایک اندر دوسرا باہر

میں نے کل خبروں کے ڈھیر میں چار سطروں کی ایک چھوٹی…

اللہ معاف کرے

کل رات میرے ایک دوست نے مجھے ویڈیو بھجوائی‘پہلی…

وہ جس نے انگلیوں کوآنکھیں بنا لیا

وہ بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا‘جان بچ گئی مگر…

مبارک ہو

مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…