افغان عوام غربت میں ہیں اور سیاستدان اورجرنیل ارب پتی ہیں فواد چوہدری

11  اگست‬‮  2021

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ‏افغانستان کے آٹھویں صوبے پر طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان اور امریکی عوام کو افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کے سامنے سوال رکھنا چاہئے کہ آخر افغانستان کو دیئے جانے والے دو ہزار ارب ڈالر زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا ۔ بدھ کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں

نے کہا کہ اتنا پیسہ لگنے کے بعد افغان فوج پتوں کی طرح کیوں بکھر رہی ہے؟۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان کے عوام غربت میں پس رہے ہیں لیکن افغانستان کے سیاستدان اور جرنیل ارب پتی ہیں۔ ان تمام کے بیرون ملک اربوں کے اثاثے ہیں۔کرپشن کس طرح قوموں کو غرق کر دیتی ہے ،افغانستان اس کی مثال ہے، دوسری جانب پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ نے افغان ذمہ داروں کی طرف سے پاکستان پر مسلسل الزام تراشی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں امن کے لئے پاکستان نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے، افغان حکومت کے ذمہ دار الزام تراشی کی بجائے حقیقت کی دنیا میں آئیں۔ پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے افغان حکومت کے ذمہ دار اپنے مسائل خود حل کرنے کی کوشش کریں، پاکستان میں نہ کوئی جہادی تحریک ہے اور نہ ہی پاکستان کے لوگ افغانستان کی جنگ میں شریک ہیں ۔یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان

برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا ضیا اللہ شاہ بخاری ،علامہ عارف واحدی ، مولانا حامد الحق حقانی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، مولانا محمد خان لغاری نے اپنے بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کےلئے کوشش کی ہے۔ ہم افغانستان کے امن کو پاکستان کا امن سمجھتے

ہیں لیکن افغان حکومت کے ذمہ داروں کی طرف سے اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی بجائے پاکستان پرالزام تراشی کرنا قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔افغانستان کے مسئلہ پر وزیراعظم عمران خان کے موقف کو دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو پاکستان کےخلاف افغانستان سے ہونے والی سازشوں اور تخریبی کاروائیوں کا جواب دینا چاہیے۔

پاکستان میں افغانستان سے ہونے والی تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے ہیں لیکن پاکستان نے اس کے باوجود امن کی بات کی ہے اور کرتا رہے گا، ہندوستان او اس کے حواریوں نے افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان پر دہشت گردی کی جنگ مسلط کی جسے پاکستان کی افواج ،سلامتی کے اداروں اور قوم نے مل کر شکست دی ۔ حکومت پاکستان

کا موقف کہ ہم افغانستان میں کسی فریق کے ساتھ نہیں ہیں قومی جذبات کی ترجمانی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علما و مشائخ نے افغان حکومت کے منفی بیانات کے باوجود افغانستان میں امن کے لئے رابطہ عالم اسلامی کے تحت ہونے والی پاک افغان علما کانفرنس میں شرکت اور امن کی اپیل کی مگر افسوس کہ اس کے باوجود افغان حکومت کی طرف سے الزام تراشی کاسلسلہ جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…