سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ میں گالم گلوچ کرنیوالے اراکین کیخلاف سخت ایکشن لے لیا

16  جون‬‮  2021

اسلام آباد(اے پی پی)سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گزشتہ روزبجٹ سیشن کے دوران ایوان میں غیر پارلیمانی رویہ اور نازیبا زبان استعمال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات کے بعد جو جو ارکان ملوث پائے گئے انکے آج ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی ۔ اپنے ایک ٹویٹ میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے ایوان میں

غیر پارلیمانی اور نازیبا الفاظ کے استعمال پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس واقع کی مکمل تحقیقات کرائی جائے گی اور جو جو ارکان اس میں ملوث پائے گئے ان کی آج سے ایوان میں داخلے پر پابندی عائدکی جائے گی ۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہونے والا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، پہلے معاہدہ کرنا اور پھر معاہدوں کی خلاف ورزی کرنا اپوزیشن کا وطیرہ ہے، بجٹ کے دوران بھی اپوزیشن نے شور شرابہ اور ہنگامی آرائی کی، اپوزیشن نے بجٹ سنا ہی نہیں تو اسمبلی میں تنقید کس بات پر کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے کتابیں اٹھا کر ماری گئیں جس کی وجہ سے ہمارے کچھ ممبران زخمی بھی ہوئے،اگر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی ماضی کی تاریخ بھی دیکھی جائے تو پہلے یہ آپس میں گتھم گتھا ہوا کرتے تھے

اور انہوں نے ایک خاص کلچر کو فروغ دیا، اب اسی کلچر کے تسلسل کو یہ آگے لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جب حلف لیا اور پہلی تقریر کی، اس وقت بھی اپوزیشن جماعتوں کا اسی طرح کا ردعمل تھا اور انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی، پہلے معاہدہ کرنا اور پھر معاہدوں کی خلاف ورزی کرنا اپوزیشن کا

وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اپوزیشن جماعتیں ملک کے نظام کو چلنے نہیں دے رہیں اور نہ ہی قانون سازی کرنے دے رہی ہیں،اپوزیشن جماعتیں صرف اور صرف اپنی ذات کی سیاست میں گم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کا رویہ سب نے دیکھا ہے، بجٹ میں کوئی ایسی

باتیں نہیں ہوتی جن میں اپوزیشن کے بارے میں کچھ بھی ایسا کہا جائے جس پر اپوزیشن احتجاج کرنا شروع کر دے بلکہ بجٹ تو ایک ایسی دستاویز ہے جس کو ہمہ تن گوش سننا چاہیے لیکن اپوزیشن جماعتوں نے اس وقت بھی بجٹ کی تقریر نہیں سنی اور احتجاج کرنا شروع کر دیا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک میں اخلاقیات کو

تباہ کیا، کرپشن کو کوئی برا نہیں سمجھتا، گزشتہ حکومتوں کے دوران اچھے اور برے کا فرق ختم کر دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ موجودہ بجٹ عوام دوست اور متوازن بجٹ ہے، پورے ملک میں اس بجٹ کو خوش آمدید کہا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن اس بجٹ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…