لاہور( این این آئی) گلوکارہ حمیرا ارشد نے کہا ہے کہ احمد بٹ اب جو مرضی کر لے اس کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گی ،میرا کردار برا تھا اور میں منشیات استعمال کرتی تھی تو 13سال بعد اس کا خیال کیوں یاد ؟میرا کردار کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لیکن ان کا کردار کیا ہے وہ سب جانتے ہیں، دنیا میں تماشہ نہ بنے اس لئے احمدکو ہر بار پیسے دئیے اور اس کے تمام چیکس اور معاہدوں کی دستاویزات عدالت میں جمع کرا دی ہیں، میں نے بچے کو پیدا کیا ہے اور اس پر میرا حق ہے اسے حاصل کرنے کے لئے آخری حد تک جاؤں گی ۔ سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمیرا ارشد نے کہا کہ احمدنے پہلے بھی تماشہ کیا اور میں نے اسے روکنے کیلئے اسے پیسے دئیے ۔ بیوی ہونے کے باوجود مجھے بلیک میل کیا گیا ۔ یہاں تک کہا گیا کہ جائیداد اور کاروبار میرے نام لگا دو ۔ میں نے اپنی سرمایہ کاری سے احمد بٹ کو کیفے ، پالر اور پروڈکشن ہاؤس کھول کر دیا لیکن اس میں سے خود ہی چوری کر لی گئی ۔ اب بھی پیسے دئیے تاکہ بچے کی چھینا چھپٹی نہ ہو لیکن اس کے باوجود بچے کو چھین لیا گیا ۔اب جو مرضی ہو جائے میں بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گی ۔ میری کردار کشی کرتے ہوئے یہ خیال بھی نہیں آیا کہ میں نے ان کی تیرہ سال خدمت کی ہے انہیں پیار کیا لیکن مجھے بلیک میل کرنے کے لئے کردار کشی کی جارہی ہے ۔ اگر میرا کردار برا تھا اور میں منشیات استعمال کرتی تھی تو احمد کو 12،13سال بعد اس کا خیال کیوں آیا ، طلاق کے بعد ایسی باتوں کا کیا مقصد سب اس سے آگاہ ہیں۔یہ بھی نہیں سوچا گیا کہ میں علیحدگی کے بعد بھی اس کے بچے کی ہمیشہ ماں تو رہوں گی ۔ بچے کے منہ سے کہلوایا گیا کہ میری ماں بری ہے جب وہ بڑا ہو گیا تو کیا وہ اپنے باپ سے نہیں پوچھے گا کہ اس کے منہ سے کیا کہلوایا گیا ۔ میں 15سال سے شوبز میں ہوں اور میرا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،میں کئی سالوں سے ملک کی خدمت کررہی ہوں اور کبھی ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے میری ذات یا میرے ملک کی عزت پر کوئی حرف آئے۔ میرا کردار کیسا ہے سب میڈیا والے اس سے آگاہ ہیں لیکن ان کے (احمد ببٹ )کریکٹر کی کیا باتیں کیا میڈیا اس سے آگاہ نہیں بلکہ میڈیا کو سب پتہ ہے ۔ بچے کو میں نے پیدا کیا ہے اور اس پر میرا حق ہے اور اس کے لئے میں فائٹ کروں گی اور آخری حد تک جاؤں گی ۔حمیر اارشد نے کہا کہ جب مجھے مجبور کر دیا گیا تو میں بھی میڈیا میں آئی ہوں ۔