میک کمپیوٹرز کے لیے مخصوص وائرس ڈارک ویب پر مفت دستیاب

15  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اپیل کے میک کمپیوٹرز استعمال کرنے والے افراد کو ایسے وائرسز کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے جو خصوصی طور پر ایپل کے کمپیوٹرز کے لیے ہی بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک ‘رینسم ویئر’ ہے جو صارف کے کمپیوٹر کا ڈیٹا انکرپٹ کر دیتا ہے اور فائلوں تک رسائی دینے کے لیے تاوان طلب کرتا ہے۔ ٭ کیا

آپ کا کمپیوٹر خطرے میں ہے؟ ٭ سائبر حملہ دنیا کے لیے ایک انتباہ ہے: مائیکروسافٹ ٭ 99 ممالک غیرمعمولی سائبر حملے کی زد میں اس کے علاوہ ایک وائرس صارفین کی سرگرمیوں پر نظر رکھ کر اہم معلومات حاصل کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس اس لیے بھی خطرناک ہیں کیونکہ ان کے خالق انھیں مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ یہ دونوں ضرر رساں پروگرام فورٹینیٹ اور ایلیئن والٹ نامی سکیورٹی کمپنیوں نے ڈارک ویب یعنی غیرقانونی اشیا کی خریدوفروخت کے لیے بنائے گئے انٹرنیٹ پر دریافت کیے ہیں ایک بلاگ میں فورٹینیٹ نے کہا ہے کہ ان وائرسز کی ویب سائٹ پر انھیں استعمال کرنے کے خواہشمند افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کے خالق سے رابطہ کریں اور اپنی مرضی کے مطابق وائرس حاصل کریں۔ رینسم ویئر کے خالق کا کہنا ہے کہ تاوان میں ملنے والی رقم وائرس کے خالق اور اسے استعمال کرنے والے میں برابر تقسیم کی جائے گی۔ جب فورٹینٹ کے محققین نے اس ویب سائٹ پر خریدار بن کر رابطہ کیا تو جلد ہی انھیں اس وائرس کا نمونہ فراہم کر دیا گیا۔ اس کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس میں اتنی بہتر انکرپشن استعمال نہیں کی گئی جیسی کہ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے کمپیوٹرز کو نشانہ بنانے والے رینسم ویئر میں کی جاتی ہے۔ حال ہی میں دنیا بھر میں ہونے والے رینسم ویئر کے حملے نے 150 ممالک میں دو لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر کیا اور اس وقت ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ رینسم

ویئر کے اور کیس سامنے آ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈارک ویب میں موجود اس ویب سائٹ پر میکسپائی نامی سپائی ویئر بھی مفت دستیاب ہے جو ایک’ کی لاگر’ کا کام کرنے کے علاوہ سکرین شاٹس لے سکتا ہے اور مشینوں کے مائیک آن کر سکتا ہے۔ ایلیئن والٹ کے محقق پیٹر ایوین کا کہنا ہے کہ میک کمپیوٹرز استعمال کرنے والے صارفین کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ‘جیسے جیسے ایپل کے آپریٹنگ سسٹم کی مارکیٹ بڑھ رہی ہے یہ خدشہ موجود ہے کہ وائرس بنانے والے افراد کی زیادہ توجہ اس پر مرکوز ہوگی۔’ میکیفی کی جانب سے جمع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں میک کو ہدف بنانے والے ساڑھے چار لاکھ وائرس موجود ہیں جبکہ ونڈوز کے لیے بنائے گئے وائرسز کی تعداد دو کروڑ تیس لاکھ ہے۔ فورٹینیٹ کے عامر لاکھانی کا کہنا ہے کہ میک صارفین کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی مشینوں میں موجود سافٹ ویئرز کے تازہ ترین اپ ڈیٹس ان کے پاس ہوں اور ای میل کے ذریعے وصول ہونے والے پیغامات کے بارے میں بھی وہ ہوشیار رہیں۔ ای ویک سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘میک رینسم ویئر یقیناً زور پکڑ رہے ہیں۔ اگرچہ وائرس کی مارکیٹ میں ان کا حصہ ابھی بہت کم ہے لیکن ہیکرز جانتے ہیں کہ میک پر اہم ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔’ جب ایپل سے ان وائرسز کی موجودگی اور میک پر ان کے ممکنہ اثرات کے بارے میں بات کی گئی تو کمپنی کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…