لاہور ،پشاور(این این آئی)گھی مہنگا،چینی مہنگی، آٹا مہنگا،مہنگائی کے طوفان سے عوام پریشان اور بنیادی ضرورت کی اشیاء عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئیں۔ صوبائی دارلحکومت پشاورمیں چینی نے سنچری مکمل کرلی، قیمت 100 روپے فی کلو پر پہنچ تک گئی۔ پشاور میں چینی، چاول ، گھی اور دالوں کی قیمتوں میں گزشتہ ایک
ہفتے کے دوران دس سے بیس فیصد تک اضافہ ہوا۔یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی فی کلو 22 روپے اورکوکنگ آئل 27 روپے تک فی لیٹرمہنگا کردیا گیا۔عام مارکیٹ میں صورتحال گھی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے،پشاورمیں پانچ کلو گھی کے ڈبے میں دو سو سے تین سو روپے تک اضافہ کیاگیا ہے،ڈیلرز کے مطابق 16 کلو گرام گھی کے ڈبے کی قیمت 3850 روپے تک پہنچ گئی ہے، فی کلو گرام گھی میں 30 سے چالیس روپے تک اضافہ ہوا ہے،اسی طرح چینی کی ایک کلو گرام قیمت میں دس سے پندرہ روپے تک اضافہ ہوگیا ہے، چینی کی بوری کی قیمت 3600 روپے سے 4500 تک پہنچ گئی۔پشاوراورگرد نواح کے مختلف بازاروں میں گھی کے مختلف نرخ چل رہے ہیں ،مختلف کمپنیوں نے اپنی مرضی کے مطابق نرخ مقررکئے ہیں،ڈیلرز کے مطابق حکومت کی جانب سے کمپنیوں پر مختلف قسم کے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں جس کے باعث کارخانہ مالکان نے بھی گھی کے نرخ میں بے تحاشہ اضافہ کیا ہے۔شہریوں نے موجودہ صورتحال پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے حکومت سے فی الفور گھی اورچینی کے قیمتوںمیںاضافہ کانوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے ۔شہریوں کاکہنا تھا کہ یہ کونسی تبدیلی ہے کہ یکدم گھی کے نرخوں میں تیس سے چالیس روپے فی کلو کے حساب سے اضافہ کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ
گھی اور کوکنگ آئل تیار کرنے والی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ جس کے بعد درجہ اول کے کوکنگ آئل کی قیمت 29 روپے فی کلو اضافے کے بعد 296 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے جبکہ کوکنگ آئل کا پانچ لیٹر کا پیک 1335 روپے بڑھ کر 1480 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ کمپنیوں نے گزشتہ روز
درجہ اول کے گھی کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا تھا۔ جس کے بعد درجہ اول کے گھی کی قیمت 265 روپے فی کلو پر پہنچ گئی ہے۔ نئی قیمتوں پر اطلاق جمعرات سے شروع کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب شوگر مافیا نے ایک بار پھر پول کرکے چینی کی سپلائی میں 40فیصد کمی کردی جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا
ہونے پر رواں ماہ کے دوران بوری کی قیمت میں 700 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا 85 روپے کلو میں دو ہفتہ قبل فروخت ہونیوالی چینی کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور چینی کی قیمت 100 روپے سے 105 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے، پرائس کنٹرول کمیٹیاں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں
ٹائیگر فورس کو بھی ٹھنڈ لگ گئی سٹاک محدود اور سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے سٹاک ہولڈر اور پرچون میں چینی فروخت کرنیوالے سٹاک کرنے سے گریز کرنے لگے کیونکہ انتظامیہ کے افسران نمبر بنانے کیلئے مافیا پر ہاتھ ڈالنے کی بجائے چھوٹے دکانداروں سے دو چار بوریاں برآمد کرکے انہیں کلو کے حساب سے بتا کر وزیر اعلیٰ اور اپنے مجاز افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دے رہے ہیں۔