جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

ایران سے واپس آنے والے زائرین سے متعلق حکومت نے اپنا فیصلہ سنا دیا

datetime 28  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تفتان( آن لائن ) حکومت نے ایران سے واپس آنے والے زائرین کو ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں زیرنگرانی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بلوچستان کے ضلع تفتان اور دالبندین کا دورہ کیا جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ جام کمال سے بھی ملاقات کی۔وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایاکہ تفتان میں رکے ہوئے وہ زائرین جو ایران جانا چاہتے تھے،

انہوں نے رضاکارانہ طور پر واپس آنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جن کی تعداد 273 ہے۔ معاون خصوصی اور وزیراعلیٰ کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ان زائرین کو سیکیورٹی اور سفری سہولیات فراہم کرکے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا۔ملاقات میں طے کیا گیا کہ تفتان میں پاکستان ہاؤس میں ہنگامی بنیادوں پر قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا اور زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد وطن واپس لایا جائے گا جب کہ زائرین کو ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں زیرنگرانی رکھا جائے گا۔وزیراعلیٰ اور معاون خصوصی نے فیصلہ کیا کہ وائرس کی علامات پائے جانے والے شخص کو مزید تشخیص کے لیے آئسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا اور کوئٹہ میں حال ہی میں قائم کی گئی لیبارٹری میں ان کے نمونے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے تفتان میں قرنطینہ اور تفتان اور دالبندین میں آئسولیشن وارڈ کے قیام کے لیے فوری طور پر 200 ملین روپے جاری کردیئے ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کوئٹہ میں کورونا وائرس کی تشخیص کی جدید لیبارٹری قائم کردی گئی ہے جو جلد فعال ہوجائے گی، لیبارٹری میں روزانہ کی بنیاد پر 100 ٹیسٹ کیے جاسکیں گے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ایران کی وزارت صحت نے پاکستان واپس آنے والے زائرین کے ٹیسٹ، اسکریننگ کرنے اور انہیں وہاں ایک ہفتہ تک زیرنگرانی رکھنے کی پیشکش کی ہے، پیشکش کا تفصیلی جائزہ لے کر اس حوالے سے زائرین کے مفاد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…