او پی ایف میں نیب زدہ آفیسر پلی بارگین کے باوجود عرصہ تین سال سے گھر بیٹھے تنخوائیں وصول کر نے لگا، انتہائی تہلکہ خیز انکشافات

23  فروری‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)وزارت اوورسیز کے ذیلی ادارہ او پی ایف میں نیب زدہ آفیسر پلی بارگین کے باوجود عرصہ تین سال سے گھر بیٹھے تنخوائیں وصول کرنے لگا ہے۔نیب نے گزشتہ دنوں اعلامیہ جاری کر کے تمام اداروں میں پلی بارگین سے دوبارہ نوکریوں کے چسکے لینے والے ملازمین کو رواں ہفتہ نکالنے کا فیصلہ کر لیا ۔ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ اقبال شاہ نامی آفیسر جو کہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کے ڈائریکٹر تھے

انہیں میگا کرپشن پر نیب نے گرفتار کیا تو انہوں نے پلی بارگین کے ذریعہ 80لاکھ روپے دیکر جان چھڑا لی اور پھر سے او پی ایف میں اسی سیٹ پر تعینات ہو گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چار سال قبل ایڈمن ڈی جی ساجد حسین نے مذکورہ آفیسر کی انکوائری رپورٹ پر انکی میگا کرپشن پر انہیں نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی اور انکی سفارشات کے پیش نظر گورنربورڈ نے بھی انہیں نوکری سے نکالنے کی سفارش کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کرپٹ آفیسر جو کہ پلی بارگین کے ذریعہ جان چھڑانے میں کامیاب ہوا تھا اور انہوں نے سپریم کورٹ سے کسی نہ کسی طرح حکم امتناعی لے لیا اور ادارے کو رام کرنے میں کامیاب ہو گیا۔عدالت عظمیٰ کے احکامات کے پیش نظر مذکورہ آفیسر گھر بیٹھے تنخواہیں لینے لگا ہے اور ہرماہ انکی تنخواہ جو کہ دو لاکھ کے قریب بنتی ہے باقاعدہ طور پر انکے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دی جاتی ہے۔اور عرصہ تین سال سے مذکورہ آفیسر حکم امتناعی پر گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہا ہے اور ادارے کی جانب سے عدالت عظمی ٰ کو مقدمہ کی حقیقت بتانے کی تاحال زحمت نہ کی گئی اور معلومات کے مطابق مقدمہ کی سماعت پھر سے ہو بھی نہ سکی ہے۔گزشتہ روز چیئرمین کی جانب سے نیب اعلامیہ میں واضع طور پر کہا گیا ہے کہ پلی بارگین سے باہر آنے والے سرکاری ملازمین تاحیات نااہل ہوتے ہیں وہ کسی صورت بھی دوبارہ نوکری حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔نیب اعلامیہ کے بعد او پی ایف کو چاہیے کہ مذکورہ آفیسر سے متعلق تمام تر شواہد کے ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر کے ادارہ کو ماہانہ دو لاکھ،سالانہ چوبیس لاکھ اور اب تک ہونے والے ایک کروڑ کے قریب قومی رقم کی ریکوری کے لیے کوشش کرے،کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف جنگ جب تک مل کر نہ لڑی جائے اس وقت تک کرپٹ مافیا کی مضبوط جڑوں کو کھوکھلا نہیں کیا جا سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…