پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

اگر حکومت گرانے میں مولانا فضل الرحمان کا ساتھ نہ دیا تو پھر کیا ہو گا؟ جمعیت علمائے پاکستان نے حیران کن دعویٰ کر دیا

datetime 15  ستمبر‬‮  2019 |

لاہور (آن لائن) جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیراعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت مخالف جماعتوں کا متحد ہونا ضروری ہے، متحدہ اپوزیشن کو مولانا فضل الرحمن کی آواز کے ساتھ آواز میں ملانی چاہیے، ورنہ پہلے سے زیادہ کمزور ہوں گے۔متحدہ مجلس عمل کی حکومت مخالف تحریک سے صرف وہی جماعتیں دور ہو رہی ہیں جن کی اپنی مجبوریاں ہیں،

جے یو پی کی کوئی مجبوری نہیں ہم جمہوری روایات اور آئین کی حفاظت کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن کی حکومت مخالف تحریک کی حمایت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت سے نجات ہی پاکستان کی ترقی کی ضمانت ہے جمہوری روایات کو تباہ کیا گیا ملکی معیشت کا جنازہ نکل چکا ہے عام آدمی معیشت کے چکر میں پھنس چکا ہے اور خدشہ ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں کہیں خودکشیوں کی شرح میں اضافہ نہ ہوجائے۔ غیر رسمی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ سیاستدانوں کو بد نام کرنے اور انہیں غدار ثابت کرنے کی مہم زوروں پر ہے، نان ایشوز کو ایشوز بناکر میڈیا کے ذریعے قوم کو گمراہ کیا جارہا ہے جس کا فائدہ ہونے کی بجائے،اس ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ حقیقت ہے کہ جب بھی کوئی طالع آزما اس ملک پر قابض ہوا ہے یا شوکت عزیز اور عمران خان جیسے حکمران ملے ہیں وہ قوم کو انتظامی اور سیاسی طور پر شدید نقصان پہنچا کر گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کی زندگیوں سے کھیلنے اور معیشت کی تباہی کے بعد آئین شکنی کی طرف لشکر کشی شروع کر دی ہے۔ کسی کو ملک کا سیاسی کلچر تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، یہ ملک سیاستدانوں نے بنایا اور وہی اسے چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی چھتری تلے مارشل لاء اور کٹھ پتلی سیاستدانوں کے ذریعے عارضی مقاصد پورے کیے جاتے رہے اور اب بھی جاری ہے۔لیکن اگرسیاست بچانے کی طرف توجہ نہ دی گی تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

موضوعات:



کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…