پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت میں پناہ کے خواہشمند بلدیو کمار کے بھائی بھی میدان میں آگئے،ساری حقیقت کھول کر رکھ دی،قصہ ہی ختم

datetime 11  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوات( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکنِ صوبائی اسمبلی کے بھائیوں امرناتھ اور تلک کمار نے بلدیو کمار کی جانب سے پاکستانیوں میں اقلیتوں کے عدم تحفظ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہمیں اپنے حقوق مل رہے ہیں۔

اپنے بھائی کی جانب سے بھارت میں پناہ کی درخواست کی اطلاعات پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلدیو کمار کے حوالے سے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ بے بنیاد ہے اور پاکستان میں اقلیتوں کو کوئی خطرہ نہیں۔دونوں بھائیوں کا کہنا تھا کہ بلدیو کمار سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن وہ تا حال لاپتہ ہیں انہوں نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے کہ بلدیو کمار سے زبردستی بیان لیا گیا ہو۔امرناتھ اور تلک کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیں بہت عزت دی ہے اس کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔انہوںں نے مزید یہ بھی کہا کہ اگر کشمیر میں جنگ چھڑی تو سکھ برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو گی اور ہم اپنی جان پاکستان کے لیے اپنی جان قربان کر دیں گے۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق اقلیتی رکن بلدیو کمار نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ’پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہیں‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’میں سچ بولتا تھا اس لیے میری جان کو خطرہ تھا جس کی بنا پر میں کچھ دوستوں سے مشورہ کر کے عید کے روز پاکستان سے نکل گیا‘۔مذکورہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد ردِ عمل دیتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا تھا کہ ’اقلیتوں سے متعلق بلدیو کمار کا بیان انتہائی مایوس کن ہے، پاکستان میں اقلیتی برادری کے افراد تمام مذہبی آزادی کے ساتھ پرسکون زندگی بسر کررہے ہیں‘۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی بلدیو کمار کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’بھارت میں لوگ کس بات کی خوشی منا رہے ہیں، ایک ملزم پاکستان میں مقدمے سے بچنے کے لیے سیاسی پناہ حاصل کررہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…