وزیراعظم عمران خان کی کال پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی، افسوسناک تاریخ رقم، اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ردعمل نے سب کو حیران کر دیا

30  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے اظہاریکجہتی کے لیے وزیراعظم عمران خان کی کال پر پاکستان کی عوام تو نکلی لیکن نہ نکلے تو اپوزیشن رہنما، ن لیگ کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت بھی غائب رہی، سندھ حکومت بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی سے تعلق رہی، جہاں بلاول بھٹو غائب رہے وہیں مرتضی وہاب اور سعید غنی بھی غائب رہے جو روزانہ ہی پریس کانفرنس کرتے ہیں۔

اپوزیشن رہنما کشمیر کے معاملے پر کہتے ہیں کہ ہمیں متحد ہو نا چاہیے، آج موقع تھا کہ اپوزیشن رہنما باہر نکلتے اور بے شک دنیا کو دکھانے کے لیے ہی نکلتے کہ ہم کشمیر کے معاملے پر ایک ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں یہ تاثر دینے میں ناکام رہیں، اپوزیشن جماعتوں کے ردعمل نے سب کو حیران کر دیابلکہ وزیراعظم عمران خان کو اس آدھے گھنٹے کی کال پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا ان کے ساتھ ہوتی، مودی توجہ ہٹانے کیلئے آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریگا، واضح بتا رہا ہوں فوج تیار ہے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا،دنیا کو پتا چلنا چاہیے جب دو ایٹمی طاقتیں اس طرح آمنا سامنا کرتی ہیں تو صرف برصغیر کو نہیں دنیا کو نقصان ہوگا، ابھی سے دنیا کو تیار کررہے ہیں جو ظلم ہورہا ہے اس پر چپ کرکے بیٹھیں گے تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا،جب تک ہمارے کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستانی قوم ان کیساتھ کھڑی ہے اور آخری دم تک کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ جمعہ کو وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر ”کشمیر آور‘‘کے سلسلے میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی جہاں بھی ہیں، چاہے وہ اسکول کے طلبہ ہوں، دکاندار ہوں، مزدور اور سرکاری ملازم ہوں، ہم سب اپنے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، 80 لاکھ کشمیری چار ہفتے سے کرفیو میں بند ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں پوری طرح شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان سے پیغام جائیگا کہ جب تک ہمارے کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستانی قوم ان کیساتھ کھڑی ہے، قوم پوری طرح جدجہد کرے گی اور آخری دم تک کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سمجھنا ہے کہ آج ہندوستان میں کس طرح کی حکومت ہے

جو انسانوں پر ایسا ظلم کررہی ہے ان کو سمجھنے کیلئے آر ایس ایس کی فلاسفی کا نظریہ سمجھنا پڑیگا، آر ایس ایس وہ جماعت تھی جس کے اندر سب سے بڑی موٹی ویشن مسلمانوں کے خلاف نفرت تھی، یہ نفرت میں پیدا ہوئی ایک جماعت ہے وہ سمجھتی تھی ہندو سب سے زیادہ اعلیٰ ہیں، جس طرح نازی پارٹی نے جرمنی پر قبضہ کیا اسی طرح آر ایس ایس کا نظریہ ہندوستان پر قبضہ کر بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کشمیر میں کیا ہورہا ہے، اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا نے شور مچانا تھا،

سب نے ان کے ساتھ کھڑے ہونا تھا مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو عالمی برادری اور اقوام متحدہ جیسے انصاف دینے والے ادارے خاموش رہتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ وعدہ ہے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر کشمیر کی جنگ لڑوں گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ نیویارک ٹائمز میں میرا مضمون چھپا ہے جس میں دنیا کو بتایا کہ کشمیریوں پر کیا ظلم ہورہا ہے، آر ایس ایس کا نظریہ مسیحیوں کیلئے بھی برا ہے، ان سے بھی ظلم ہورہا ہے، ہندوستان میں اعتدال پسندوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے،

آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت نے نہرو کی فلاسفی پر عمل نہیں کیا، آر ایس ایس والوں نے گاندھی کو قتل کیا تھا، یہ لوگ صرف ہندوراج کو مانتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھاؤں گا، ہم نے عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ آج دنیا مودی کی فاشسٹ اور نسل پرست حکومت کے سامنے کشمیریوں کے لیے کھڑی نہیں ہوگی تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا، اگر دنیا مودی کے سامنے نہ کھڑی ہوئی یہ بات یہاں نہیں رکے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ بھارت کی کوشش ہے دنیا کی کشمیر سے نظر ہٹائی جائے، اس لیے دنیا کو بتارہے ہیں یہ آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریں گے اور جب یہ کچھ کریں گے تو مودی کو صاف بتانا چاہتا ہوں کہ اینٹ جواب پتھر سے دیں گے،

ہماری فوج تیار ہے، دنیا کو پتا چلنا چاہیے جب دو ایٹمی طاقتیں اس طرح آمنا سامنا کرتی ہیں تو صرف برصغیر کو نہیں دنیا کو نقصان ہوگا، جنرل اسمبلی میں یہ سب بتاؤں گا، ابھی سے دنیا کو تیار کررہے ہیں کہ جو ظلم ہورہا ہے اس پر چپ کرکے بیٹھیں گے تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا۔وزیراعظم عمران خان نے کا کہ ہم کشمیر سے کرفیو ہٹانے کے لیے ایک مہم شروع کررہے ہیں، ہم ساری دنیا میں مہم چلائیں گے سب کو اس میں ساتھ لیں گے، ایک ماہ سے انہوں نے کشمیر بند رکھا ہے، میڈیا تک کو نہیں جانے دیا، دنیا کو پتا ہونا چاہیے کہ وہاں کیسا ظلم ہورہا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کشمیریوں کو بتانا چاہتا ہوں ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، دل کہہ رہا ہے مودی اپنے تکبر میں جو کر بیٹھا ہے یہ آخری پتہ کھیل گیا ہے اس کے بعد کشمیر آزاد ہوگا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…