”گاربیج ڈائریکٹر“ کراچی مصطفی کمال کی برطرفی کی وجوہات سامنے آگئیں، رات 2بجے کیا کرنے کی کوشش کی تھی؟ حیرت انگیز انکشافات

27  اگست‬‮  2019

کراچی(این این آئی) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی برطرفی کی وجوہات سامنے آگئیں، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ مصطفی کمال نے اختیارات اور حدود سے تجاوز کیا، رات 2بجے افسران کو بریفنگ کے لیے بلوانا پروجیکٹ ڈائریکٹر کااستحقاق نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کو برطرف کئے جانے کا نوٹیفکیشن سامنے آگیا، نوٹی فکیشن میں کہا گیاہے کہ مصطفی کمال نے اختیارات اور حدود سے تجاوز کیا،

ان کی خدمات ختم کرکے اعزازی عہدے سے برطرف کیاجاتاہے۔،نوٹی فکیشن کے مطابق مصطفی کمال نے میری نیک نیتی پر سیاست کرنے کی کوشش کی، پروجیکٹ ڈائریکٹر میونسپل کمشنر کے ماتحت کام کرتا ہے، رات 2بجے افسران کو بریفنگ کے لیے بلوانا پروجیکٹ ڈائریکٹر کا استحقاق نہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفی کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔بعد ازاں مصطفی کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔انہوں نے کہا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔دریں اثناء پاک سرزمین پارٹی(پی ایس پی) کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میں جانتا تھا مسئلہ اختیارات کا نہیں کرپشن کا ہے۔کراچی کے لیے گاربیج ڈائریکٹر بننے کو تیار ہوا۔شہر کے لیے اس سے بھی نیچے کی پوزیشن پر کام کرنے کو تیار ہوں،

میں سیاست نہیں کررہا، ہم صرف یہ کہہ رہے ہیں شہر سے کچرا اٹھادو۔منگل کو میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے مصطفی کمال سے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے خصوصی اختیارات 24 گھنٹے کے اندر ہی واپس لینے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ کل میں نے کہا تھا 3 مہینے میں انہی وسائل میں کراچی صاف کیا جاسکتا ہے لیکن مجھے اختیارت دے کر واپس لے لیے گئے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ میئر کراچی نے کل مجھے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے پر تعینات کیا اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا اور شہر کی صفائی کے لیے 3 مہینوں کے لیے میری خدمات مانگی تھیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کراچی کے لوگوں کے لیے میئر کراچی کے حکم کو تسلیم کرکے اپنی پوزیشن سنبھال لی تھی۔مصطفی کمال نے کہا کہ

پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کے پاس ضلع جنوبی اور ملیر کے اختیارات ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے میئر کے پاس دیگر 4 اضلاع کے اختیارات تھے جو انہوں نے مجھے دیے تھے۔پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ کے منتخب یوسی چیئرمین اور ڈسٹرکٹ چیئرمین کے دفتر سے عملے کی فون کال کرکے تعاون کی یقین دہانی کروائی یہاں تک کہ ایم کیو ایم کے عہدیداران نے بھی تعاون کا کہا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی صفائی کے لیے علما حضرات،

فلاحی تنظیموں نے بھی تعاون کی پیشکش کی لیکن میں نے سب سے کہا پہلے ہم ایم کیو ایم کے موجودہ بلدیاتی اختیارات اور وسائل استعمال کرنے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ جب تک سرکاری مشینری فعال نہیں ہوتی اس وقت تک کوئی فلاحی تنظیم شہر میں صفائی نہیں کرسکتی اور ان مشینریز کو فعال کرنے کے لیے میں نے میونسپل کمشنر، میونسپل سروسز کے سربراہ اور فنانشل ایڈوائزر کو فون کیا تھا اور ماہانہ اخراجات کی فہرست مانگی تھی۔پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، گورنر سندھ عمران اسمعیل اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کراچی کی بربادی کا نوٹس لیں۔.انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے بیمار ہورہے ہیں، اگر سیاست کرتا تو اپنے سیاسی دشمن کو باس نہیں کہتا، میں نے معزز میئر کو پوری دنیا کے سامنے اپنا باس تسلیم کیاتھا۔مصطفی کمال نے کہا کہ سرکاری مشین کے متحرک ہوئے بغیر کوئی این جی او شہر میں صفائی نہیں کرسکتی ہے، ایم کیو ایم کے اپنے عہدیداروں اور کارکنوں کی کالز آئیں کہ وہ میرے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں میئر کراچی تھا تو میں نے 30 ہزار کروڑ خرچ کیے، اس میں سے ایک تنکا بھی حرام نہیں کمایا، اس شہر کو میں کہاں چھوڑ کر گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس پراجیکٹ کے لیے کشمیر جانے کا پلان کینسل کردیا تھا۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…