عارف والا کے رہائشی محمد فیاض کو اس کا بنایا ہواجہاز واپس ،اُڑانے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں؟بڑا فیصلہ سنادیاگیا

4  اپریل‬‮  2019

عارف والا (این این آئی)عارف والا کے رہائشی محمد فیاض کو اس کا بنایا ہوا جہاز واپس کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق محمد فیاض کو31 مارچ کواس کا اپنا بنایا ہواجہاز اڑانے کی کوشش کرنے پر پولیس نے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرتے ہوئے اس کا جہاز بھی قبضے میں لے لیا تھا تاہم اگلے ہی روز عدالت نے محمد فیاض کو تین ہزار روپے جرمانہ کرکے رہا کردیا تھا۔بینک سے قرض لے کر اور اپنی زمین فروخت کرکے اپنی مدد آپ کے تحت چھوٹا جہاز بنانے والے محمد فیاض نے حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ اس کا جہاز اسے واپس کیا جائے۔

ڈی پی او پاکپتن ماریہ محمود کی ہدایت پر پولیس نے جہاز واپس کر دیا جس پر محمد فیاض کا کہنا ہے کہ وہ اپنا تیار کردہ جہاز واپس ملنے پر بے حد خوش ہے۔ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن ٹیم جہاز کے جائزے کے ساتھ محمد فیاض سے بھی ملے گی۔ ضلع پاکپتن کے علاقے عارف والا کی حدود محمد فیاض کے جہاز اڑانے کا معاملہ پر ڈی پی او پاکپتن نے آئی جی پنجاب کوتفصیلی رپورٹ پیش کر دی۔ رپورٹ کے مطابق محمد فیاض جو 9فٹ کا جہاز اڑانا چاہتا تھا اور جو صرف مڈل پاس ہے اور اس کے پاس نہ تو کائی فلائنگ ڈپلومہ تھا اور نہ ہی اس نے کسی تربیتی ادارے سے فلائنگ کی تربیت حاصل کی تھی اور نہ ہی اس کے پاس فلائنگ لائسنس تھا اور نہ ہی سول ایو ایشن اتھارٹی کی طرف سے کوئی اجازت نامہ تھا۔ 2اپریل کو اس شخص نے جب مقامی پولیس سے فلائنگ کی اجازت مانگی تو وہاں کی پولیس نے اسے مندرجہ بالا بنیادوں کے باعث اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ ڈی پی او کے مطابق اسے یہ بتایا گیا کہ فلائنگ صرف رن وے پر کی جاسکتی ہے جبکہ آبادی والے علاقوں اور کھیتوں میں اڑانے سے یہ کسی بھی ناخوشگوار واقع کا سبب بن سکتا تھا اور کئی قیمتی جانوں کو بھی خطرہ ہو سکتا تھا جس کے پیش نظر اسے روکا گیا۔ لیکن اس کے باوجود اس نے جہاز اڑانے کے لیے انجن کو سٹارٹ کیا تو 15پر پولیس کو کال موصول ہوئی جس کے نتیجے میں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا اور بعد ازاں جوڈیشل کارروائی کے بعد جرمانہ بھرنے کے بعد یہ بری ہو گیا۔

ڈی پی او کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت سول ایوی ایشن کی اجازت کے بغیر کسی کو بھی ایئر سپیس استعمال کرنے کی اجازت مقامی پولیس نہیں دے سکتی کیونکہ کسی بھی حادثے کی صورت میں آبادی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عارف والا کے مقام سے 35کلومیٹر دور پاکستان ایئر فورس کا ایئر سپیس ریڈار ہے اورموجودہ ملکی سرحدی صورت حال کے پیش نظر جہاز کے اڑنے کے فوری بعد اس پر حملہ بھی ہو سکتا تھا۔ لہذامحمد فیاض کی جان کے تحفظ کے پیش نظر بھی اسے اجازت نہیں دی گئی۔ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے ڈی پی او پاکپتن کو یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ عوامی ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے پیش نظر محمد فیاض کی سول ایوی ایشن حکام سے باقاعدہ ملاقات کروائیں تا کہ وہ باقاعدہ تحقیق کے بعد جہازاڑانے کا فیصلہ کریں۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…