عمران خان نے افغان مفاہمتی عمل کو ناکام کرنے کی کوشش کی ،دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا نقصان ہمارے اپنے ملک کو ہو رہا ہے، اسفندیار ولی خان نے بڑا دعویٰ کردیا

27  مارچ‬‮  2019

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے افغانستان کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کے اندرونی معامات میں مداخلت کا نقصان ہمارے اپنے ہی ملک کو ہو رہا ہے ، اپنے ملک میں عوامی مینڈیٹ کو چرانے والے حکمران افغان عوام کے مینڈیٹ کی توہین کا کسی طور حق نہیں رکھتے ،

افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کے بارے میں وزیر اعظم کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ عمران خان نے افغان مفاہمتی عمل کو ناکام کرنے کی کوشش کی ہے ،افغان مفاہمتی عمل کے اہم موڑ پر عمران خان کے غیر سنجیدہ بیانیہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ افغان عوام نے 4 دہائیاں جنگ اور تشدد کے زیر اثر گزاری ہیں اور ایک ایسے وقت میں جب پائیدار قیام امن کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے تو کپتان نے افغان حکومت کو ہی سائیڈ لائن کرنے کی مذموم کوششیں شروع کر دی ہیں جو دوسرے ممالک کے معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے، انہوں نے کہا کہ مسلط وزیر اعظم واضح کریں کہ انہوں نے یہ بیان کس کے کہنے پر جاری کیا،اور ایسے بیانات سے واضح ہو جاتا ہے کہ پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور افغان عوام کی خودمختاری کو داؤ پر لگا رہا ہے، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ عمران خان کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ طالبان کی نمائندگی کر رہے ہیں جو ملک کی سالمیت کیلئے نقصان دہ ہے، اسفندیار ولی خان نے مزید کہاکہ اس نازک وقت میں پاکستان اور دیگر پڑوسی ممالک باہمی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے افغانستان میں امن کے قیام کیلئے اپنی تگ و دو جاری رکھیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے اور اگر پاکستان کی حکومت واقعی افغانستان کے ساتھ خوشگوار و قریبی تعلقات کی خواہشمند ہے تو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے،

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کے انتخاب کا حق افغان عوام کے پاس ہے اور افغان جنگ کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ جاری امن مذاکراتی عمل وہاں کے عوام کی خواہش کے مطابق بشمول تمام سٹیک ہولڈرزاور افغان حکومت پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ سے پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں رہی ہے،اور حکومت کو چاہئے کہ بعد میں صفائیاں پیش کرنے کی بجائے پہلے سے ہی محتاط رہتے ہوئے سنجیدہ بیانیہ اپنا یا جائے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…