اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

’’ قوم کے بیٹو ں کو سرحدو ں پر تنہا نہیں چھو ڑ سکتے‘‘ سرحدی علاقے میں بسنے والے بہادر پاکستانیوں کا محفوظ علاقوں میں جانے سے انکار

datetime 28  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)پاک بھارت کشیدگی کے باوجود لاہورکے سرحدی علاقے میں بسنے والے بہادر اورجفاکش پاکستانی اپنا گھربارچھوڑکر بارڈر سے پیچھے محفوظ علاقوں میں آنے کوتیار نہیں ہیں بلکہ یہاں بسنے والے لوگ فوج کے شانہ بشانہ بھارت سے جنگ لڑنے کوتیار بیٹھے ہیں۔پاکستان اور بھارت کے مابین جنگی تناؤ اور کشیدگی بڑھنے کی وجہ

سے بھارت نے مشرقی پنجاب کے سرحدی علاقے میں ایمرجنسی نافذکرتے ہوئے ریڈالرٹ جاری کیا ہے اور مقامی لوگوں کو علاقے خالی کرنے کا کہا جارہا ہے۔ جب کہ اس کے برعکس پاکستان میں لاہور، قصور اورسیالکوٹ کے سرحدی علاقوں میں لوگ بلاخوف و خطر زندگی گزاررہے ہیں۔واہگہ سرحد سے جڑے ٹھٹھہ گاؤں کے رہائشیوں نے بتایا ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے کہ جب جنگ کا خطرہ بڑھتا تو سرحدی علاقے کے دیہات خالی کروالیے جاتے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے، ہم کہیں نہیں جائیں گے، ہمارے جوان اور بزرگ تیاربیٹھے ہیں، ہم فوج سے پہلے بھارت کا مقابلہ کرنے کوتیار ہیں۔چندبزرگ خواتین کا کہنا تھا جنگ اچھی چیز نہیں ہے، وہ لوگ بھارت کے ساتھ لڑی گئی دو جنگیں دیکھ چکے ہیں، مگر اب جنگ اور بھارتی دھمکیوں سے ڈر نہیں لگتا، بھارتی بارڈر گاؤں سے چند فرلانگ کے فاصلے پر ہے، ہم تو منتظر ہیں ،بھارتی فوج پاکستان میں داخل ہونے کی جرات توکرے اس کا وہ حال کریں گے کہ جسے وہ ہمیشہ یاد رکھے گی۔اس صورتحال میں جہاں بہت سے لوگ جذباتی ہوکر جواب دے رہے ہیں وہیں بعض لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ پاکستان اوربھارت کومعاملہ مل بیٹھ کر حل کرنا چاہیے، جنگ صرف تباہی لاتی ہے،یہ وقت جذبات سے نہیں بلکہ ہوش وحواس سے کام لینے کا ہے۔واضع رہے کہ پاک بھارت بارڈر کے قریب لاہور سیکٹر میں 84 سے زیادہ چھوٹے بڑے پاکستانی دیہات ہیں جہاں لوگ معمول کے مطابق زندگی گزاررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…