نا ویزے کی پابندی ، نہ ہی الگ الگ کرنسی ، جرمن سفیر نے پاکستان کو یورپ جیسا ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے بہترین تجویز پیش کر دی

11  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نہ ویزے کی پابندی، نہ ہی الگ الگ کرنسی ، جرمن سفیر نے پاکستان کو یورپ جیسا ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے بہترین تجویز دیدی۔ تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر مارٹن کوبلر پاکستان میں ایک معروف سفیر کے طور پر جانے جاتے ہیں اور وہ پاکستان کے مختلف شہروں اور علاقوں کا دورہ اور عام جگہوں پر عام پاکستانیوں کی طرح گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

مارٹن کوبلر سوشل میڈیا پر بھی انتہائی سرگرم رہتے ہیں اور آئے دن ان کی کوئی نہ کوئی اچھوتی ٹویٹ پاکستانیوں کے دل جیت لیتی ہے۔ مارٹن کوبلر ان دنوں اپنے ملک کی جانب محو سفر ہیں اور وہ جرمنی پہنچنے کیلئے یورپی ریلوے کا استعمال کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے ایک ٹویٹ بھی کی ہے۔ اپنی ٹویٹ میں پاکستان میں تعینات جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ مجھے یورپی ہونے پر فخر ہے ۔ میں ابھی جرمنی کے شہر تھیلیز سےٹرین کےذریعے فرانس کے شہر پیرس کے لیے روانہ ہوا ہوں جبکہ یہ ٹرین راستے میں بیلجئیم سے بھی گزرے گی۔نہ کوئی سرحد،ایک کرنسی اورنہ کوئی گردشی خرچ ہے۔یہ تمام شہریوں کے محکم امن اورخوشحالی کیلئے یورپی یونین کاعظیم منصوبہ ہے۔تاہم اس ے اختتام پر انہوں نے ایک سوال بھی اٹھایا کہ جی ٹی روڈکی بحالی پر کیاخیال ہے۔واضح رہے کہ جی ٹی روڈ افغانستان کے ایک بادشاہ شیر شاہ سوری نے بنائی تھی ۔ اس نے ہندوستان فتح کرنے کے بعد اپنے زیر انتظام علاقوں میں تیز آمدورفت کیلئے ایک سڑک بنائی تھی جس کو جی ٹی روڈ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سڑک افغانستان سےبراستہ پشاور لاہور سے گزرتے ہوئے واہگہ کے مقام پر بھارت میں داخل ہوتی ہے اور وہاں سے دہلی تک جاتی ہے۔شیر شاہ سوری کے دور میں جی ٹی روڈ کے ذریعے نہ صرف تیز ترین سفر کی سہولت میسر ہوئی تھی بلکہ اسی سڑک کے ذریعے تیز ترین ڈاک کا

نظام بھی متعارف کروایا گیا تھا۔ جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے بھی اسی جانب اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے یورپ کی کنکٹویٹی کی طرح جنوبی ایشیا اور اس سے منسلک ممالک کے درمیان رابطوں کو فروغ دیکر خطے کی ترقی کو فروغ دینے کی جانب اشارہ کیا ہے۔ جس سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ عوامی سطح پر لوگوں کے درمیان میل جول اور رابطوں میں بھی تیزی آئیگی اور سیاحت بھی تیزی سے فروغ پائے گی جس سے خطے کے ممالک کو کثیر زرمبادلہ بھی میسر آسکتا ہے۔ خیال رہے کہ پاک بھارت عوام اسی سڑک کے ذریعے ایک دوسرے کے ممالک آتے جاتے ہیں اور ان کو اس دوران مشکل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…