لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے منتظر دو قیدیوں کو بری کرنے کا حکم دیدیا، دونوں پر کس چیز کا الزام تھا؟

1  ‬‮نومبر‬‮  2018

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر سزائے موت کے منتظر 2قیدیوں کو بری کرنے کا حکم دیدیا ۔ جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ ملزمان شکیل اور افتخار کے خلاف 2014ء میں دریا خان ضلع بھکر میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا،ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس 2016ء میں
ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔وکیل کے مطابق پولیس ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد بھی پیش نہیں کر سکی اور ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دیا جائے ۔ فاضل عدالت نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر سزائے موت کے منتظر قیدیوں شکیل اور افتخار کو بری کرنے کا حکم دیدیا ۔

موضوعات:



کالم



زندگی کا کھویا ہوا سرا


ڈاکٹر ہرمن بورہیو کے انتقال کے بعد ان کا سامان…

ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…