کالاباغ ڈیم کی تعمیر،چیف جسٹس نے اہم ترین اعلان کردیا

4  اگست‬‮  2018

ملتان (این این آئی)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے کہاہے کہ ڈیموں کیلئے آواز اٹھائی تو گلگت بلتستان میں تعلیمی ادارے جلادئیے گئے ٗ سازشوں کو کچلنا پڑیگا ٗکالا باغ ڈیم کو اپنے فیصلے میں مکمل مسترد نہیں کیا ٗ اس پر پہلے اتفاق ہونا چاہیے ٗ ڈیم کی تعمیر کے پاکستان کے عوام محافظ ہیں ٗ 3 ماہ میں انکم ٹیکس ٹریبونل فعال ہوجائیگا ٗپاکستان سے زیادہ عزیز میرا کوئی مفاد نہیں ٗانسانی حقوق سے متعلق ہفتے اوراتوارکوبھی کیسزسنتا ہوں ٗ

بنیادی حقوق انتہائی مقدس ہیں ٗکرپشن اوراقربا پروری معاشرے کے ناسورہیں،بدقسمتی سے قائداورلیاقت علی خان کے جانے کے بعد صرف کرپشن رائج رہی ہے ٗ ہمیں اپنی ذات کی اصلاح اور کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے ٗتعلیم آئین کے تحت اب بنیادی حقوق کا حصہ ہے ٗ ہم تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے۔ ہفتہ کو ملتان بار سے خطاب میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کو اپنے فیصلے میں مکمل مسترد نہیں کیا، صرف اتنا کہا کہ اس پر اتفاق پہلے ہونا چاہیے،دیم کی تعمیر کے پاکستان کے عوام محافظ ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جن ڈیم پر کوئی تنازعات نہیں ہیں وہ پہلے بنیں گے ٗ ڈیم سے متعلق میں نے کوئی احسان نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ عزیز میرا کوئی مفاد نہیں، میرے لیے بار کے وکلاء میری فیملی ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملک میں پانی کا بحران اس لیے پیدا ہوا کہ ڈیمز بنانے پر توجہ نہیں دی گئی، کراچی کی پانی کی مافیا کی وبا اب اسلام آباد میں آگئی ہے لیکن ہمیں ڈیم بنانا ہے جس کی حفاظت عوام کو کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے جب ڈیموں کی آواز اٹھائی تو سازشیں شروع ہوگئیں اور گلگت بلتستان میں تعلیمی ادارے جلا دیئے گئے، حالانکہ چند ہفتے قبل میں نے گلگت بلتستان کا دورہ کیا تو مجھے بتایا گیا کہ

یہاں کئی عرصے سے چوری یا قتل کا واقعہ تک پیش نہیں آیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی لوگوں کا حق ہے،عدلیہ کااحسان نہیں جبکہ انسانی حقوق سے متعلق ہفتے اوراتوارکوبھی کیسزسنتا ہوں اور بنیادی حقوق انتہائی مقدس ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحفے میں نہیں ملا،قائداعظم کی کوششوں کا نتیجہ ہے،ملک بنانے کیلئے بہت زیادہ قربانیاں دی گئیں ٗکیا ہم نے اس کی قدرکی؟۔چیف جسٹس نے بتایا کہ

ملک میں صرف ایک چیزنے راج کیا وہ صرف کرپشن کرپشن اور کرپشن ہے،کرپشن اوراقربا پروری معاشرے کے ناسورہیں،بدقسمتی سے قائداورلیاقت علی خان کے جانے کے بعد صرف کرپشن رائج رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ 3 ماہ میں انکم ٹیکس ٹریبونل فعال ہوجائیگا۔چیف جسٹس نے کہاکہ فجرکی نماز پڑھنے کے بعد ایک باریہ ضرور کہتا ہوں کہ میں پاکستانی ہوں، ہمیں اپنی ذات کی اصلاح کرنی چاہیے ، کرپشن کیخلاف جہاد کرنا ہے،

ہم بچوں کو تعلیم دے نہیں بیچ رہے ہیں جبکہ سرکاری تعلیم نہ ہونے کے برابرہے۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کا خاتمہ نہ کیا گیا تو آنے والی نسلوں کو کچھ نہیں دے سکیں گے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کرپشن کے ساتھ نااہلی، اقربا پروری اور دیگر بیماریوں نے جنم لیالیکن ہمیں اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کرپشن کو ختم کرنا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی مفاد نہیں، ترقی کیلئے بنیادی حقوق لازم ہیں، تعلیم آئین کے تحت اب بنیادی حقوق کا حصہ ہے ٗ ہم تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے۔



کالم



زندگی کا کھویا ہوا سرا


ڈاکٹر ہرمن بورہیو کے انتقال کے بعد ان کا سامان…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…