پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ، عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاکستان کے بارے میں بڑی خبر سنادی

22  مئی‬‮  2018

کراچی (آن لائن) عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں مضبوط معاشی سرگرمیوں کے آغازکی اْمید ظاہر کی ہے جبکہ پاکستان کی کریڈٹ پروفائل کو بی 3 اسٹیبل میں شامل کرنے کی تصدیق بھی کردی۔ موڈیز انویسٹرز سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی کریڈٹ پروفائل کو ملک کی بڑھتی ہوئی ترقی کی کارکردگی اور صلاحیت، بڑی لیکن کم آمدنی والی معیشت اور 16۔2013 تک انٹرنیشنل

مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے تحت شروع ہونے والے پروگرام میں اصلاحات کا بہتر ٹریک ریکارڈ کی حمایت بھی حاصل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں سیاسی تغیرات کے باوجود ملکی معیشت اپنی راہ پر گامزن ہے، جن کی وجہ سے ملک کے سیاسی اور معاشی تناظر میں عدم استحکام پیدا ہوگیا تھا۔موڈیز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت کی مضبوطی کا تعلق زیادہ ٹرانسپیرنسی اور کم ہوتے افراطِ زر اور اس کے اتار چڑھاؤ پر ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کا بی 3 آزاد ریٹنگ پر نقطہ نظر ملکی کریڈٹ پروفائل پر متوازن خطرات کا عکاس ہے۔موڈیز کی تجزیاتی سالانہ کریڈٹ رپورٹ برائے پاکستان میں 4 کیٹیگری کے مشاہدے کیے گئے ہیں جن میں معاشی طاقت (مثبت)، اداروں کی طاقت (مثبت)، مالیاتی مضبوطی (منفی) اور خطرے کی حساسیت (زیادہ) شامل ہیں۔رپورٹ میں اس بات کی جانب اشارہ کیا گیا کہ پاکستان میں موڈیز کی توقعات سے کئی زیادہ ترقی کی مضبوط صلاحیت موجود ہے کیونکہ سی پیک کے کامیاب نفاذ سے تعمیراتی ڈھانچے کے مسائل کو ختم کرکے پاکستانی معیشت کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور پاکستان میں مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی متحرک ہوسکتی ہے۔تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موڈیز کی اْمیدوں کے برعکس سی پیک منصوبے کی وجہ سے پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھ سکتا ہے اور اعلیٰ سطح کی

برآمدات پاکستان کے لیے بیرونی قرضوں میں پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔موڈیز نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور سیاسی خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پر قرض کا بوجھ بڑھ رہا ہے اور انہیں برداشت کرنے کی کم صلاحیت کے ساتھ کمزور معاشرتی انفرا اسٹرکچر ملکی معاشی مسابقت پر اثر انداز ہو رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے مثبت لیکن بڑھتے ہوئے بیرونی قرضے ملک کی کرنسی کی قدر کو بہتر کرنے میں مالی معاونت کی ناکامی کو بے نقاب کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔۔()



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…