اکبر بگٹی کو چین نے مروایا، بلوچستان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے حسین حقانی اوربلوچ علیحدگی پسندکھل کر سامنے آگئے، خفیہ اداروں کی رپورٹیں حقیقت بن کر سامنے آنے لگیں

6  اکتوبر‬‮  2017

پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ دنیا میں معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ اپنے کالم ’’ایک اور ایک‘‘میں ’’اکبربگٹی کی ہلاکت کے پس پردہ سیاست‘‘میں کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ قبل 25اگست کو نیشنل پریس کلب واشنگٹن میں ایک سیمینار کا انعقاد کروایا گیا جو کہ احمر مستی خان ’’امریکن بلوچ فرینڈز موومنٹ ‘‘کے زیر پرستی ہواپاکستان، چین اور سی پیک مخالف تھا۔

سیمینار میں پیپلزپارٹی دور میں امریکہ میں تعینات رہنے والے اور میموگیٹ سکینڈل کے مرکزی کردار حسین حقانی نے بھی شرکت کی ۔ سیمینار کی سب سے خطرناک بات یہ تھی کہ اس سیمینار کے ذریعے بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے اور سی پیک کو نشانہ بنانے کیلئے وطن دشمن مقررین نے راہ ہموار کرنے کیلئے ایسی باتیں کی ہیں جو نہ اس سے پہلے کبھی سامنے آئیں اور نہ ہی ان کا اظہار انہوں نے پہلے کیا ہے جس سے صاف محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی آقائوں کے کہنے پر وطن عزیز کے خلاف گھنائونے کھیل کا آغاز کر چکے ہیں۔ منیر احمد بلوچ لکھتے ہیں کہ سیمینار کا موضوع حیران کن طور پر ’’نواب اکبربگٹی کے قتل کی پس پردہ سیاست‘‘رکھا گیا جس میں حسین حقانی سمیت مہران مری اور براہمداغ بگٹی کی زبانوں سےنکلنے والے الفاظ نے سننے والوں کو چونکاکر رکھ دیا۔ براہمداغ بگٹی سمیت بلوچ علیحدگی پسندوں نے اکبر بگٹی کے قتل کے پس پردہ ایک پڑوسی ملک کی سیاست کو کارفرما قرار دیا۔ حسین حقانی اور بلوچ علیحدگی پسندوں جن میں مہران خان مری،حمال حیدر، بانک کریما بلوچ، احمر مستی خان نے خطاب کرتے ہوئے پہلی دفعہ یہ عجیب و غریب تھیوری پیش کرتے ہوئے امریکہ سمیت بین الاقوامی میڈیا میں یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کی کہ نواب اکبر بگٹی کو اس لئے ہلاک کیا گیا کہ جنرل مشرف اور

ایک دوست پڑوسی ملک کی حکومت آپس میں طے کر چکے تھے کہ دونوں ممالک مل کر بلوچستان کی بندرگاہ گوادر کو بین الاقوامی بندرگاہ بناتے ہوئے چین کو دنیا بھر سے منسلک کرنے کیلئے اس بندرگاہ کے راستے پاک چین اکنامک راہداری کا منصوبہ مکمل کرینگے۔ جس سے ایک طرف جہاں چین کو سینٹرل ایشیا سے افریقہ تک اپنی تمام تجارت اور توانائی کی سہولیات حاصل ہو جائیں گی

وہیں بلوچستان میں موجود سونا، تانبا، لیتھیم اورکاپر سمیت دوسری بیش قیمت معدنیات کا کنٹرول بھی حاصل ہو جائے گا۔ منیر احمد بلوچ اپنے کالم میں ایک اور تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اس سے قبل وہ اپنے گزشتہ کالم میں بتا چکے ہیں کہ حسین حقانی اب آصف علی زرداری سے اپنا ناتہ توڑ کر بھارتی دوستوں کے کہنے پر مکمل طور پر نواز شریف کیمپ میں

شامل ہو چکے ہیں اور اس کیلئے امریکہ کا ایک بہت بڑا سرمایہ دار تاجر، جس کا نام پانامہ اور حدیبیہ کیس میں میاں نواز شریف کے ساتھ لیا جا چکا ہے، حسین حقانی کی مکمل مدد کر رہا ہے اور حسین حقانی امریکہ میں نواز شریف لابی کیلئے ہائر کئے جانیوالی ایجنسی کیساتھ مل کر کام کر رہا ہے، یہی حسین حقانی امریکہ میں اس سیمینار کے بھی روح رواں تھے اور وہاں

انہوں نے پاکستان کی سپریم کورٹ اور افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ عوامی جمہوری چین کے خلاف نفرت سے لبریز الفاظ بھی ادا کئے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں جہاں ایک اطلاع کے مطابق انہوں نے اسی حسین حقانی کے ایک سرپرست سے خصوصی ملاقات بھی کی ہے جبکہ براہمداغ کی تقریر کے دوران بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے

والوں کو جب بلوچ قوم کا ہیرو قرار دیا گیا تو حسین حقانی اور وہاں موجود وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہر کے متعقدین تالیاں بجاتے رہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…