ملک بھر میں پاناما کیس کا نتیجہ سامنے آناشروع،جشن،ہنگامے،جھڑپیں،ریلیاں،پولیس کی بھاری نفری تعینات،ٹریفک معطل، لیاقت باغ راولپنڈی سے اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کردیاگیا

28  جولائی  2017

اسلام آباد/لاہور /راولپنڈی /کراچی /پشاور /کوئٹہ /سیالکوٹ/گوجرانوالہ/مریدکے/شیخوپورہ/ننکانہ صاحب/اوکاڑہ( این این آئی) سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ لیکس کیس میں وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کی خوشی میں تحریک انصاف سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے لاہور سمیت ملک بھر میں بھرپور جشن منایا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کرنے کے ساتھ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے ، جبکہ حکمران جماعت کے کارکنوں کی طرف سے اپنی قیادت سے اظہار یکجہتی کیلئے مختلف مقامات پر مظاہرے کئے گئے ،

اسلام آباد،لاہور اور ملتان میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکن آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،پولیس کی طرف سے پولیس کی طرف سے کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سننے کیلئے پی ٹی آئی ،(ق) لیگ ،جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کے رہنما اور کارکن صبح سے ہی دفاتر میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور اکٹھے بیٹھ کر فیصلہ سنا گیا ۔وزیراعظم کی نااہلی کے فیصلے کے ساتھ ہی تحریک انصاف کے کارکنان نے اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے جشن منانا شروع کر دیا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے ، رہنماؤں اور کارکنوں نے فیصلے کی خوشی میں ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلائیں اور گلے مل کر مبارکبادیں دیں ۔اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بھی فیصلے کی خو شی میں جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔اس موقع پر اپوزیشن کے کارکن اپنی اپنی قیادت کے حق میں اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ فیصلے کی خوشی میں مختلف مقامات پر شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے گئے ۔مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شاہراہوں پر آکر ہر آنے جانے والے کو مٹھائیاں پیش کیں ۔

تحریک انصاف کے رہنما خالد محمود گجر کے مرکزی دفتر میں پانامہ فیصلے کا جشن منایا گیا اور اس موقع پر شرکاء کو خصوصی طور پر گھو ڑوں کا ڈانس دکھایا گیا اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔پی ٹی آئی کے رہنما ملک ظہیر عباس کھوکھر کی قیادت میں ٹھوکر نیاز بیگ سے چمرو پور اور اس کے بعد رائیونڈ بھٹی چوک تک ریلی نکالی گئی جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ریلی کے شرکاء اپنی قیادت کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈیفنس میں لالک جان چوک اور شاہدرہ میں بھی فیصلے کی خوشن میں جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔عوامی تحریک کے کارکنوں نے بھی پانامہ فیصلے کی خوشی میں لبرٹی چوک میں جشن منایا ۔لاہور ہائیکورٹ بار میں بھی وکلاء نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خوشی میں نعرے بازی کی۔اسلام آباد ، ملتان ، راولپنڈی ، گوجرانوالہ ، شیخوپورہ سمیت ملک کے مختلف مقامات پر بھی تحریک انصاف سمیت اپوزیشن کی طرف سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خوشی میں بھرپور جشن منایا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ یہ تاریخی دن ہے،

اب پاکستان کو مضبوط کرنے اور دہشت گردی سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک اور قوم کی جیت ہے اور اس سے حقیقی معنوں میں نئے پاکستان کی بنیادیں میسر آئیں گی۔دوسری طرف عدالتی فیصلے کے خلاف حکمران جماعت (ن) لیگ کے کارکنوں کی طرف سے احتجاج کیا گیا ۔ مخالفت میں فیصلہ آتے ہی کئی خواتین پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں اور اپنی قیادت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرے لگائے ۔

مسلم لیگ (ن) کے کارکن فیصلہ آنے کے بعد قیادت سے اظہار یکجہتی کے لئے سڑکوں پر نکل آئے اور مختلف شاہراؤں پر مظاہرے کرتے ہوئے ’’ نواز شریف بے قصور ‘‘ کے نعرے لگائے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں وزیراعظم کی نااہلی کے بعد لاہور میں ریگل چوک میں کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں اورعدالتی فیصلے کیخلاف نعرے بازی کی جس سے ٹریفک کا نظام جام ہو گیا اور شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے ساتھ لیگی کارکنوں نے شملہ پہاڑی چوک ،

چونگی امرسدھو ، فیروز پور روڈ ،وحدت روڈ،لبرٹی چوک ،گڑھی شاہو،داتا دربار ، بابو صابو انٹرچینج سمیت دیگر علاقوں میں مظاہرے کرتے ہوئے اپنے قائد نواز شریف کے حق میں بھرپور نعرے بازی کی ۔ کارکن اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف ، نواز شریف بے قصور ، شیر شیر کے نعرے لگاتے رہے ۔ پولیس کی طرف سے فیصلہ آنے سے قبل ہی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ۔ پولیس افسران کارکنوں سے مذاکرات کر کے شاہراؤں کو ٹریفک کے لئے کھلوا دیا ۔

گوجرانوالہ میں بھی لیگی کارکنوں نے ٹائر جلا کر جناح روڈکو بلاک کر دیا اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر آگ پر پانی ڈال کر ٹریفک کو رواں دواں کیا۔پنجاب کے مختلف شہروں سمیت دیگر صوبوں میں بھی لیگی کارکنوں کی طرف سے نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرے کیے گئے اور قیادت کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔علاوہ ازیں عدالتی فیصلے پر رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک سمیت دیگر خواتین رہنماؤں شدت جذبات سے رو پڑیں۔

لاہور کے صدر محمد پرویز ملک،رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک،جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، سید توصیف شاہ ،ڈپٹی میئر نذیر خان سواتی،میاں طارق،عمران گورایا سمیت دیگر لیگی رہنما ؤں نے لبرٹی چوک میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف عوامی لیڈر ہیں اوروہ اب بھی 18کروڑ عوام کے وزیر اعظم ہیں ، انہیں عوام کے دلوں سے کوئی نہیں نکال سکتا،تا حیات نا اہلی کا فیصلہ قوم کبھی قبول نہیں کرے گی،پانام لیکس میں سینکڑوں لوگوں کے نام تھے،لیکن صرف نواز شریف کے خلاف یکطرفہ کارروائی کیوں؟

عوام کے مقبول رہنما کو عوامی خدمت سے محروم کرنے کی گھناؤنی سازش کی گئی، ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ جن جن لوگوں کے پاناما لیکس میں نام ہیں ان سب کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہونی چاہیے تب ہم سمجھیں گے کہ انصاف کا بول بالا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج مٹھائیاں کھا رہے یا بانٹ رہے ہیں وہ وقت دور نہیں جب وہ بھی اپنے آنسو پونچھ رہے ہوں گے ،انہوں نے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتاہے،جب پرویزمشرف نے ایک جمہوری حکومت پر غیر آئینی طریقہ سے قبضہ کیا تھا تو اس کے بعدمیاں نواز شریف پہلے سے بھی زیادہ مینڈیٹ لے کر وزیر اعظم بنے ،

اب پھر انشاء اللہ چوتھی بار بھی نواز شریف پہلے سے بھی زیادہ طاقت ور بن کر ابھریں گے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے احتجاج کے لئے کوئی کال نہیں دی گئی تھی یہ کارکن اپنے قائد سے محبت کے اظہار کے لئے باہر آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تا حیات نا اہلی کے فیصلے سے انتقام کی بو آ رہی ہے اور یہ سمجھ سے بالاتر ہے،پہلے بھی وزیر اعظم نا اہل ہوتے رہے ہیں یہ کو ئی پہلا کیس نہیں، تا حیات نا اہلی کا فیصلہ قوم کبھی قبول نہیں کرے گی۔

صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی قیادت میں نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے موہنی روڈ سے چیئرنگ کراس چوک تک ریلی نکالی گئی ،مسلم لیگ (ن) آج راولپنڈی میں قیادت سے اظہار یکجہتی کا بھرپورمظاہرہ کرے گی ۔ حلقہ این اے 120کے علاقہ موہنی روڈ سے چیئرنگ کراس چوک تک نکالی گئی ریلی میں مسلم لیگ (ن) کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی جو سارے راستے شیر شیر،نواز شریف تیرا اک اشارہ حاضر حاضر لہو ہمارا کے نعرے لگاتے رہے۔

ریلی کیوجہ سے مال روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا جس کے باعث شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلال یاسین نے کہا کہ قیادت نے ہمیں باہر آکر کسی بھی طرح کارد عمل دینے سے منع کیا ہے لیکن ہم کارکنوں کی قیادت سے والہانہ محبت اور جذبات کے آگے بے بس ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حلقہ این اے 120میں ناکوں چنے چبوا دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے کے بعد عوام کی نواز شریف سے وابستگی او رمحبت کم نہیں ہوئی بلکہ یہ مزید بڑھ گئی ہے اور اس کا اظہار آئندہ عام انتخابات میں سامنے آجائے گا۔ تاجر رہنما بابر محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست کو حلقہ این اے 120میں ہی دفن کریں گے ۔ پی ٹی آئی کبھی بھی چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آسکے گی ۔

ڈپٹی میئر نذیر خان سواتی کی قیادت میں ٹاؤن ہال میں نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکالی گئی جس میں شریک کارکن نواز شریف کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے آج ( ہفتہ ) کے روز راولپنڈی میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ریلی سہ پہر چار بجے لیاقت باغ سے فیض آباد تک نکالے جائے گی ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…