جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

کرک مندرکیس، غفلت پر ایک درجن سے زائد پولیس اہلکارفارغ 54پولیس اہلکاروں کی ایک سالہ سروس بھی ضبط

datetime 14  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور( آن لائن )خیبر پختونخوا حکومت نیکرک مندر واقعے پر لاپرواہی بھرتنے والے 18پولیس اہلکاروں کو سروس سے برخاست کر دیا ہے۔صوبائی مشیراطلاعات کامران بنگش نے بتایا کہ 54پولیس اہلکاروں کی ایک سالہ سروس بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ قانون سب کیلئے ایک ہے۔

انصاف پختونخوا حکومت کا شیوہ ہے۔واقعہ کرک کے دور دراز علاقے ٹیری ٹاؤن میں پیش آیا تھا جہاں مشتعل ہجوم نے ہندو بزرگ کی سمادھی میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کیا۔ پولیس نے اس واقعے کی ایف آئی آر درج کر کے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤد شاہ میں سمادھی (مندر) جلائے جانے کے واقعے کا نوٹس بھی لیا تھا۔سپریم کورٹ نے 2 ہفتے میں کرک مندرکی دوبارہ تعمیرشروع کرنیکاحکم دیا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ڈیوٹی پر مامور 92 اہکاروں کو معطل کیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ صرف معطلی کافی نہیں ہے۔ مندر کی تعمیر کے لیے مندر جلانے والے ذمہ داروں سے پیسے نکلوائے جائیں تاکہ ایسا کام دوبارہ نہ ہو۔واقعہ میں ملوث اہم ملزم مولوی فیض آ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم نے مندر مسمارکرنے کیلئے لوگوں کو اکٹھا کرنے میں معاونت کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق مندرکومسمار کرنے میں ملوث 110 افراد کو گرفتار کیاجا چکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…