ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

ملک میں اچھا کام کرنے والوں کی قد ر نہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس سب کی توجہ کا مرکز بن گئے

datetime 6  جون‬‮  2020 |

اسلام آباد(آن لائن) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس ملک میں اس کی کوئی قدر نہیں جو اچھاکام کرے ، صرف طاقتور کیلئے کام کیاجاتا ہے، لگتا ہے عدالتی فیصلوں پر عمل کرنا حکومتی ترجیحات شامل ہی نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی تاہم وفاقی سیکریٹریز کے نمائندہ افسران پیش نہ ہوئے جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان، سیکرٹری ماحولیات اورچیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد کو آئندہ ہفتے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔چیف جسٹس نے نمائندہ سی ڈی اے سے استفسار کیا کہ سی ڈی اے نے وائلڈ لائف کے لئے مختص پناہ گاہیں کیوں ختم کردیں؟ آپ نے اللہ کو جواب نہیں دینا ؟ ماسٹر پلان میں کمزور طبقے کے لیے کونسا سیکٹر بنا؟ جس مزدور نے اس شہر کو بنایا اس کے لیے اس شہر میں کوئی کچھ نہیں، سی ڈی اے کو پلاٹ الاٹمنٹ سے روکا تھا، بتایا جائے اب تک کتنے پلاٹ الاٹ ہوئے ؟ عدالت نے ایک کمیشن بنایا جس نے کسی سے ایک روپیہ نہیں لیا اور سفارشات تیار کیں۔ عدالت نے سی ڈی اے کو پلاٹ الاٹمنٹ سے روکا تھا بتایا جائے اب تک کتنے الاٹمنٹ ہوئی اس عدالت نے ایک کمیشن بنایا جس نے کسی سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا اور سفارشات تیار کیں اسدعمر خود اْس کمیشن کا حصہ تھے جس نے اپنی رپورٹ تیار کی تھی کمیشن کی رپورٹ پر کسی بھی وزارت نے آج تک بات ہی نہیں کی۔چیف جسٹس نے دوران سماعت یہ بھی ریمارکس دیے کہ اس ملک میں اس کی کوئی قدر ہی نہیں جو اچھا کام کرے اس ملک میں صرف طاقتور کے لیے کام کیا جاتا ہے سی ڈی اے نے اسلام آباد میں لوگوں کو دربدر کردیا کمزور اور مزدور طبقے کے لیے کچھ نہیں ہوا عدالت نے حکم دیا کہ سی ڈی اے آئندہ ہفتے مکمل رپورٹ پیش کرے شہر میں سارے سیکٹرز کس کس طبقے کے لئے آباد ہوئے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت اگلے ہفتے کی تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…