بھارت اور امریکہ کے ارادے ناکام، لداخ میں ہندوستانی توسیع پسند انہ عزائم چین کی وجہ سے خاک میں مل گئے

4  جون‬‮  2020

لداخ ( آن لائن)لداخ میں بھارتی حکومت کچھ عرصہ سے اپنی توسیع پسندانہ سرگرمیوں میں مصروف تھی۔لیکن چینیوں کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد بھارت پسپا ہو گیا ہے۔ پاک چین باہمی تعاون نے ہندوستان اور امریکہ کے ارادوں کو ناکام بنایاہے ۔جس کے پاکستان کے حق میں دور رس نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اس دو ٹوک اقدام نے علاقے میں پاکستان اور چین کے لئے مستقبل کی پریشانیوں کو ختم کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے طویل عرصہ سے ہمالیہ اور قراقرم کے بلند و بالا پہاڑی سلسلوں کے درمیان دولت بیگ اولدائی ایک وسیع و عریض بے آب و گیاہ سرد ریگستان میں دولت بیگ کے نام سے ایک چھوٹا سا فوجی اڈہ قائم کر رکھاتھا جس کے بارے میں اہم بات یہ ہے کہ یہ قراقرم درے سے صرف 8 میل دور ہے جس سے گلگت تک آسانی سے رسائی فراہم ہوتی تھی۔یہ وسیع و عریض میدان ایک طرح کا قدرتی ہوائی مستقر ہے۔ بھارت فوج اب اس کو ہوائی پٹی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔گذشتہ ایک سال میں ، ہندوستان نے اندرونی سڑک کے نیٹ ورک سے منسلک ہوکر اس اڈے کو اپ گریڈ کیا جس کے پاکستان اور سی پی ای سی کے لئے سنگین نتائج ہوسکتے تھے۔بھارت نے گذشتہ سال اکتوبر میں دربک۔ شیوک۔دولت بیگ تک سڑک تعمیر کی تھی۔ڈی بی او روڈ کو سب سیکٹر شمالی روڈ بھی کہا جاتا ہے ، یہ مشرقی لداخ میں ایک موسمی سڑک ہے جو چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول کے قریب ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق چین نے پچھلے دو ہفتوں میں ایک شاندار اقدام کیا ، اور گیلوان وادی کے اندر پانچ ہزار فوجیوں نے وادی کے مغربی کنارے پر قبضہ کرلیا جس میں نو تعمیر شدہ دربوک – شیوک – دولت بیگ روڈبھی شامل ہے۔ اب ہوائی راستے کے علاوہ دولت بیگ اڈے کو سپلائی کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔

گیلوان ایک تنگ وادی ہے ، جس کا راستہ چینی فوج نے بند کر دیا ہے۔اس اقدام نے ہندوستانیوں کو ایک انتہائی سنگین الجھن میں ڈال دیا ہے کیونکہ بین الاقوامی کشیدگی میں اضافہ کے ساتھ چینی فوج کی مضبوط موجودگی کو دور کرنا فوجی طور پر بہت مشکل ہے۔ رپورٹ کے مطابق اہم بات یہ ہے کہ گلوان وادی ہندوستان کی جانب سے لائن آف ایکچول کنٹرول کے بالکل اندر موجود ہے اور اس کے باوجود ہندوستانی اس پر کوئی واویلا نہیں مچارہا جو ان کا معمول ہے۔ موجودہ صورتحال میں وادی گلوان کی اسٹریٹجک اہمیت کو بخوبی سمجھا جاسکتا ہے۔چینیوں کے ہاتھوں سپلائی روڈ پر قابو پانے کے بعد ،دولت بیگ اڈے کی اہمیت کو اب موثر طریقے سے صفر کردیا گیا ہے۔ یہ ایک بہت ہی مثبت پیشرفت ہے۔ پاک چین باہمی تعاون جس نے ہندوستان اور امریکہ کے ارادوں کو ناکام بنایا۔ اور اس کے پاکستان کے حق میں دور رس نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…