اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

ماروی سرمد اور خلیل الرحمن قمر دونوں کے الفاظ اور رویے غلط تھے، دونوں کو کنٹرول کرنا ہوگا، میاں نواز شریف کی واپسی کا ایشو الجھتا چلا جا رہا ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں نے یہ گیند برطانیہ کی کورٹ میں پھینک دی، کیا یہ توہین عدالت نہیں، جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 4  مارچ‬‮  2020 |

اللہ تعالیٰ اس پوری کائنات کی سب سے بڑی سچائی، سب سے بڑی حقیقت ہے لیکن ہم میں سے آدھے سے زیادہ لوگ اس حقیقت یعنی اللہ کو بھی نہیں مانتے مگر اللہ تعالیٰ اس کے باوجود ان لوگوں کو زندہ رہنے، اپنے آپ کو مسترد کرنے اور دنیا کی بڑی بڑی سچائیوں سے اختلاف کرنے سمیت ان کے سارے حق دے رہا ہے،

اس کو کہتے ہیں برداشت، اس کو کہتے ہیں دوسروں کے وجود اور حق اختلاف کو تسلیم کرنا اور یہ اللہ کی سنت ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس سنت کا احترام ختم ہوتا چلا جا رہا ہے، کل ملک میں دو خوف ناک واقعات پیش آئے، ایک ملک کے مقدس ترین جمہوری ایوان سینٹ میں پیش آیا اور دوسرا ٹیلی ویژن پر، میں ٹیلی ویژن کا واقعہ آپ کے سامنے پیش نہیں کرتا لیکن سینٹ میں کیا ہوا۔ ٹیلی ویژن پر ماروی سرمد اور خلیل الرحمن قمر کی گفتگو اس وقت تک پورا ملک دیکھ چکا ہے، یہ دونوں واقعات کیا ثابت کرتے ہیں، یہ ثابت کرتے ہیں ہمارے ملک، ہمارے معاشرے سے برداشت ختم ہو چکی ہے، آپ خود فیصلہ کیجیے جب سینٹ جیسے ادارے اور ٹیلی ویژن جیسے پلیٹ فارم دونوں عدم برداشت سے آلودہ ہو جائیں تو باقی معاشرے کی کیا حالت ہو گی، یہ نہیں ہونا چاہیے اور حکومت کو ان رویوں کا نوٹس بھی لینا چاہیے اور کوئی ایسی پالیسی بھی بنانی چاہیے جس کے ذریعے معاشرے کی برداشت میں اضافہ ہو، ماروی سرمد اور خلیل الرحمن قمر دونوں کے الفاظ اور رویے غلط تھے، دونوں کو کنٹرول کرنا ہوگا۔ میاں نواز شریف کی واپسی کا ایشو الجھتا چلا جا رہا ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں نے یہ گیند برطانیہ کی کورٹ میں پھینک دی‘ کیا یہ توہین عدالت نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…