انڈیا کے معاملے میں پاکستان اور حکومت دونوں کی حکمت عملی ٹھیک ثابت ہوئی،دو دن سے دہلی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی پوری دنیا دیکھ رہی ہے، انڈیا واقعی ٹکڑے ٹکڑے ہو رہا ہے اور اس کا سارا سہرا نریندر مودی کے سر جاتا ہے،کیا اپوزیشن کا پاکستان کوئی اور ہے؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

26  فروری‬‮  2020

آپ کو یاد ہو گا پچھلے سال 26 فروری کو انڈیا نے پاکستانی حدود میں داخل ہو کرچند درختوں پر سرجیکل سٹرائیک کی تھی، پاکستان نے اس کا جواب 27 فروری کو انڈیا کے دو طیارے گرا کر دیا تھا، انڈین پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا، آج وزیراعظم ہاؤس میں پاک فضائیہ کی اس کام یابی کی یاد میں تقریب منائی گئی، تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے خطاب بھی کیا،

27 فروری 2019ء پاک فضائیہ کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان کی کام یابی کا دن تھا اور یہ کریڈٹ پی ٹی آئی کے وزیراعظم سے کوئی نہیں چھین سکتا، ہمیں آج یہ بھی ماننا ہو گا انڈیا کے معاملے میں پاکستان اور حکومت دونوں کی حکمت عملی ٹھیک ثابت ہوئی، آج پوری دنیا مان رہی ہے مودی انڈیا کو خودکشی تک لے گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 206 دن ہو چکے ہیں، انڈیا یہ کرفیو مزید کتنے دن قائم رکھ سکے گا، کشمیری بالآخر باہر نکلیں گے اور ان کی آوازیں پوری دنیا کو سنائی دیں گی، اس طرح دو دن سے دہلی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی پوری دنیا دیکھ رہی ہے، انتہا پسند ہندوؤں نے 23 مسلمان شہید اور 200 زخمی کر دیے ہیں، مسجدوں اور درگاہوں کی بے حرمتی بھی ہو رہی ہے، مسلمان صحافیوں تک کو نہیں چھوڑا گیا یوں محسوس ہوتا ہے انڈیا واقعی ٹکڑے ٹکڑے ہو رہا ہے اور اس کا سارا سہرا نریندر مودی کے سر جاتا ہے، اس نے انڈیا کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے رکھ دیا، حکومت نے آج 27 فروری کی یاد میں شان دار تقریب کی لیکن اپوزیشن غائب ہے، کیا اپوزیشن کا پاکستان کوئی اور ہے جب کہ احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی ضمانت پر جیل سے رہا ہو گئے اور پنجاب حکومت نے نواز شریف کا کیس وفاق کے حوالے کر دیا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…