جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انڈیا کے معاملے میں پاکستان اور حکومت دونوں کی حکمت عملی ٹھیک ثابت ہوئی،دو دن سے دہلی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی پوری دنیا دیکھ رہی ہے، انڈیا واقعی ٹکڑے ٹکڑے ہو رہا ہے اور اس کا سارا سہرا نریندر مودی کے سر جاتا ہے،کیا اپوزیشن کا پاکستان کوئی اور ہے؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 26  فروری‬‮  2020 |

آپ کو یاد ہو گا پچھلے سال 26 فروری کو انڈیا نے پاکستانی حدود میں داخل ہو کرچند درختوں پر سرجیکل سٹرائیک کی تھی، پاکستان نے اس کا جواب 27 فروری کو انڈیا کے دو طیارے گرا کر دیا تھا، انڈین پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا، آج وزیراعظم ہاؤس میں پاک فضائیہ کی اس کام یابی کی یاد میں تقریب منائی گئی، تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے خطاب بھی کیا،

27 فروری 2019ء پاک فضائیہ کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان کی کام یابی کا دن تھا اور یہ کریڈٹ پی ٹی آئی کے وزیراعظم سے کوئی نہیں چھین سکتا، ہمیں آج یہ بھی ماننا ہو گا انڈیا کے معاملے میں پاکستان اور حکومت دونوں کی حکمت عملی ٹھیک ثابت ہوئی، آج پوری دنیا مان رہی ہے مودی انڈیا کو خودکشی تک لے گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 206 دن ہو چکے ہیں، انڈیا یہ کرفیو مزید کتنے دن قائم رکھ سکے گا، کشمیری بالآخر باہر نکلیں گے اور ان کی آوازیں پوری دنیا کو سنائی دیں گی، اس طرح دو دن سے دہلی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی پوری دنیا دیکھ رہی ہے، انتہا پسند ہندوؤں نے 23 مسلمان شہید اور 200 زخمی کر دیے ہیں، مسجدوں اور درگاہوں کی بے حرمتی بھی ہو رہی ہے، مسلمان صحافیوں تک کو نہیں چھوڑا گیا یوں محسوس ہوتا ہے انڈیا واقعی ٹکڑے ٹکڑے ہو رہا ہے اور اس کا سارا سہرا نریندر مودی کے سر جاتا ہے، اس نے انڈیا کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے رکھ دیا، حکومت نے آج 27 فروری کی یاد میں شان دار تقریب کی لیکن اپوزیشن غائب ہے، کیا اپوزیشن کا پاکستان کوئی اور ہے جب کہ احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی ضمانت پر جیل سے رہا ہو گئے اور پنجاب حکومت نے نواز شریف کا کیس وفاق کے حوالے کر دیا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…