جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع،سابق فوجیوں کی تنظیم کا ردعمل بھی سامنے آگیا

23  اگست‬‮  2019

راولپنڈی (این این آئی)سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان (سابقہ پیسا) نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل پامالی پر بھارت کے خلاف عالمی پابندیاں عائد کرے۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مودی سے بات چیت نہ کرنے کا فیصلہ درست سے کیونکہ موجودہ حالات میں مزاکرات کی خواہش کو ہماری کمزوری سمجھا جائے گا۔

حکومت کی جانب سے موجودہ کشیدہ حالات میں فوج کے کمانڈ سٹرکچر میں تبدیلی نہ کرنا ملکی مفاد کے عین مطابق ہے۔خارجی پالیسی درست سمت میں جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق عسکری ماہرین نے ویٹرنز آف پاکستان کے صدر جنرل علی قلی خان کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی قوتیں کئی دہائیوں سے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے مابین دو طرفہ مزاکرات کی بات کر رہی تھیں مگر اب اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرنے کی بات ہو رہی ہے جو ہماری سفارتی کامیابی ہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر دنیا کا ردعمل ناکافی ہے، اقوام متحدہ بھارت پر فوری پابندیاں عائد کرے۔امریکہ کی جانب سے کشمیر کے معاملہ پر ثالتی کی پیشکش سے پتہ چلتا ہے کہ اسے بھی صورتحال کی سنگینی کا احساس ہے اس لئے بھارت پر امریکی پابندیوں کا انتباہ کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی بھرپور مزمت کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں لوگ بے گھر اور بھاری نقصانات ہوتے ہیں۔عالمی برادری اسکا نوٹ لے کیونکہ اس سے کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ کشیدہ حالات میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مودی سے بات چیت نہ کرنے کا فیصلہ درست سے کیونکہ موجودہ حالات میں مزاکرات کی خواہش کو ہماری کمزوری سمجھا جائے گاجو درست نہیں ہے۔ موجودہ نازک صورتحال میں اپوزیشن پوائنٹ سکورننگ کے بجائے ذمہ داری کا بھرپور مظاہرہ کرے تاکہ مل کر ملک کو درپیش خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…