حکومت نے اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا، پرویز مشرف نے اکاؤنٹس ضبطگی کے باوجود پیسے نکلوا لئے، دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے،حکومت ایسا نہیں کرتی تو یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا، سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎‎

31  جولائی  2019

حکومت نے آج اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا‘ یہ گھر حکومت نے 27 جولائی کو قبضے میں لیا تھا‘ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے‘ان کے مختلف بینک اکاؤنٹس سے پچاس کروڑ روپے بھی بحق سرکار ضبط کر لیے گئے‘ میں اس ایشو پر حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کرتا یقینا اسحاق ڈار صاحب نے کوئی نہ کوئی جرم کیا ہو گا جس کے رد عمل میں حکومت نے اتنا بڑا فیصلہ کیا تاہم میری ایک چھوٹی سی گزارش ہے اگر اسحاق ڈارمفرور ہیں اور

ان کو ملک سے باہر ہونے کی سزا دی جا رہی ہے تو پھر جنرل پرویز مشرف بھی مفرور ہیں اور ان کی پراپرٹیز بھی پاکستان میں موجود ہیں‘ یہ چک شہزاد میں چالیس کنال کے فارم ہاؤس اور کراچی میں گھر‘خیابان فیصل فیز آٹھ میں پلاٹ‘ ڈی ایچ اے کراچی اور ڈی ایچ اے اسلام آباد میں پلاٹس کے مالک ہیں‘ ان کے بینک اکاؤنٹس میں بھی تین کروڑ تینتالیس لاکھ روپے بھی پڑے ہیں اور یہ بھی اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کی طرح ضبط کر لیے گئے تھے لیکن جنرل صاحب نے ضبطگی کے باوجود اپنے سلیڈ اکاؤنٹس سے پیسے نکال لیے‘ عدالت نے اس حرکت پر جنوری 2019ء میں شدید غصے کا اظہار کیا تھا مگر اس کے باوجود حکومت نے کسی ادارے کے کسی فرد کو اس کوتاہی کا ذمہ دار قرار نہیں دیا‘ ہم اگرمفرور ہونے کا تقابل کریں تو عدالتوں نے ستمبر 2016ء کو جنرل پرویز مشرف کومفرور قرار دیا تھا جبکہ اسحاق ڈاردسمبر 2017ء کومفرور ڈکلیئر کیے گئے یوں جنرل مشرف ڈار صاحب سے سوا سال پرانے مفرور ہیں مگر حکومت نے آج تک ان کے اثاثے نیلام نہیں کیے‘ ہم ملک میں اگر قانون اور آئین کی پاس داری چاہتے ہیں تو پھر انصاف کے دونوں پلڑے برابر ہونے چاہئیں‘ جنرل مشرف اور اسحاق ڈار دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے اور حکومت اگر یہ نہیں کرتی تو پھر اسحاق ڈار خواہ کتنے ہی بڑے مجرم کیوں نہ ہو جائیں یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا‘ یاد رکھیں انصاف اس وقت تک انصاف نہیں ہوتا جب تک یہ غیر جانب دار اور برابر نہیں ہو جاتا اور حکومت کے اقدامات سردست برابر اور غیر جانب دار دکھائی نہیں دے رہے‘ چیئرمین سینٹ کے مقدر کا فیصلہ کل ہو جائے گا‘ چیئرمین اگر آج مستعفی نہیں ہوتے تو کل سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی یا پھر اگلا نشانہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ہوں گے؟



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…