مشرف دور میں بھی شیخ رشید نے ریلوے کا محکمہ تباہ کیا تھا،ٹرین حادثوں پر وزیر کے مستعفی ہونے کی مثالیں دینے والے عمران خان اب اپنے وزیر سے استعفیٰ مانگیں گے ؟ بلاول کا استفسار

11  جولائی  2019

سکھر(آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے صادق آباد ٹرین حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ ٹرین حادثوں پر وزیر کے مستعفی ہونے کی مثالیں دینے والے عمران خان اپنے وزیر سے استعفیٰ مانگیں گے ؟

انہوں نے سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ رشید کا وزارت سے رومانس ٹرین حادثوں میں نجانے کتنی انسانی زندگیاں نگلتا چلا جائے گا؟ چیئرمین پی پی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حادثے کی خبر سن کر انتہائی صدمہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے یہ قیامت کی گھڑی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹرین حادثے معمول بنتے جارہے ہیں اور وزیر ریلوے کچھ نہیں کر پارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کے وزیر بظاہر حادثوں کے مکمل ذمہ دار ہیں لہذا ان کے خلاف انکوائری ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری مکمل ہونے تک شیخ رشید کو چاہیے کہ وہ وزارت سے مستعفی ہو جائیں۔چیئرمین پی پی پی نے الزام عائد کیا کہ جنرل مشرف کے دور میں بھی شیخ رشید نے ریلوے کا محکمہ تباہ کیا تھا جس کا خمیازہ جمہوری حکومتوں کو بھگتنا پڑا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب سے شیخ رشید وزیر ریلوے بنے ہیں اس وقت سے کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ٹریک کی مرمت کے لیے ضروری سامان (سپلائی) تک مہیا نہیں کیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بڑے فخر کے ساتھ شیخ رشید کو ریلوے کی وزارت دی تھی لیکن آج خان صاحب کا یہ فیصلہ بھی غلط ثابت ہوگیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے عمران خان اور شیخ رشید نے مل کر کئی ٹرینوں کا افتتاح کیا۔چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ کھڑی بوگیوں کو ملا کر نئی ٹرینیں چلانے والے عمران خان اورشیخ رشید صرف پوائنٹ اسکورنگ کے چکر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے کی طرح ملک بھی چلا کر عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی گئی ہیں۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری طور پر مالی امداد کا اعلان کرے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…