نیب کرپشن کو فروغ دینے لگا؟مشتاق رئیسانی سے کتنے ارب روپے پلی بارگین لے کر اسے چھوڑ دیا؟ سینئر سیاستدان نیب پر برس پڑے

22  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشتاق رئیسانی نے 40 ارب کرپشن کی اور 2ارب واپس کر دیے، مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین سے ثابت ہوگیانیب کرپشن کو فروغ دے رہاہے۔ جمعرات کے روز سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین سے ثابت ہوگیانیب کرپشن کو فروغ دے رہاہے، مشتاق رئیسانی نے 40 ارب کرپشن کی اور صرف 2ارب واپس کیے،ایک اور پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف کا یہ کہنا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف نے بیرون ملک جانے اورمیرا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالت پر دباؤ ڈالا ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ طاقتور طبقہ اگر قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے لیے کوئی سزا نہیں ہے۔
دوسری جانب انسداد بدعنوانی کے قومی ادارے قومی احتساب بیورو(نیب)نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے جس کے تحت بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد ریئسانی کو دو ارب روپے کی رقم جمع کروانے پر چھوڑ دیا جائے گا۔ترجمان نیب کے مطابق مشتاق رئیسانی کی 2 ارب روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی گئی ہے۔وہ آئندہ دس سال تک کسی سرکاری ملازمت کے لیے نااہل ہوں گے اور کسی بینک سے قرضہ بھی نہیں لے سکیں گے۔تاہم مختلف حلقوں کی جانب سے اسے مجرم کے ساتھ رعایت کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ اس فیصلے کے مخالفین کا کہنا تھا کہ جب مجرم پر میبنہ چالیس ارب کی خوردبرد کا الزام ہے تو محض دو ارب روپے ادا کر کے رہائی حاصل کرنا مناسب نہیں۔انٹیلیجنس بیورو کے سابق سربراہ مسعود شریف خٹک نے ایک ٹویٹ میں نیب کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے کرپشن کو ہاں کہنا۔ پلی بارگین کا مطلب ہے کہ نیب کرپٹ شخص کو کہہ رہا ہے چلو مل کر پنپیں۔مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران 60 کر وڑ روپے کی مالیت سے زائد کی ملکی اور غیر ملکی کر نسی برآمد کی گئی۔نیب کے ترجمان نوازش علی نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خزانے کو آج تک پلی بارگین کی تاریخ میں سب سے بڑی رقم یعنی دو ارب روپے حاصل ہوں گے۔ تاہم انہوں نے اس فیصلے پر تنقید کو بے جا قرار دیا۔انھوں نے البتہ 40 ارب روپے کی بدعنوانی کے الزام پر کچھ نہیں کہا ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ نیب متحرک ہے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی پر ڈیڑھ ارب روپے کرپشن کا الزام تھا جس کے بعد نیب نے ان کے گھر پر چھاپہ مارکر 75 کروڑ روپے سے زائد نقد رقم برآمد کی تھی۔اس کے علاوہ ان کی کراچی میں بھی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کا انکشاف ہوا تھا۔ نیب نے مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو بھی گرفتار کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…