اگر آپ بھی ہر مانگنے والے کو بھیک دیتے ہیں تو نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان ضرور پڑھ لیں

12  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اگر آپ بھی ان مانگنے والوں کو دس بیس روپے کی خیرات دے دیتے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں اس بارے میں رسول اکرم ﷺ کی سنت اور ان کا طرز عمل کیا تھا۔ ان لوگوں کی ہدایت کیلئے آپﷺ نے کیا فرمایا تھا ،حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت کہ ایک انصاری صحابی رسول اکرمﷺ کے پاس سوال کرنے کی غر ض

سے آئے آپﷺ نے ان سے پوچھا کیا تیرے گھر میں کچھ نہیں تو وہ بولے کیوں نہیں ایک کمبل ہے جس کا ایک حصہ ہم بچھا لیتے ہیں اور ایک حصہ اوپر اوڑھ لیتے ہیں ایک پانی کا پیالہ ہے جس سے ہم پانی پیتے ہیں آپﷺ نے فرمایا وہ دونوں چیزیں میرے پاس لے آؤ چنانچہ وہ صحابی گئے اور اپنی دونوں چیزیں لے آئے آپﷺ نے ان دونوں کو ہاتھ میں لیکر فرمایا کہ ان کا کوئی خریدار ہے ایک شخص بولا میں ایک دینار میں خریدتا ہوں آپﷺ نے فرمایا ایک دینار سے زیادہ کون دیتا ہے ۔ اس طرح آپﷺ نے دو یا تین مرتبہ فرمایا ایک شخص نے کہا ان دونوں چیزوں کو دو درہم میں لینے کیلئے تیار ہوں پس آپﷺ نے وہ دونوں چیزیں اس کے حوالے کردیں اس سے دو درہم لیکر اس انصاری صحابی کو دیدیئے اور فرمایا ایک درہم کی کھانے پینے کی چیزیں لے اور گھر والوں کیلئے لے جا ایک درہم میں ایک کلہاڑی خرید لو اور میرے پاس لے آؤ وہ صحابی کلہاڑی لیکر آپﷺ کے پاس آئے توآپ نے لکڑی کا دستہ اپنے ہاتھ

مبارک سے ٹھونکا اور فرمایا لکڑیاں کاٹ کر یہاں لاکر بیچو اور پندرہ دن تک مجھے یہاں نہ دکھو۔ پس وہ شخص چلا گیا وہ لکڑیاں کاٹتااور انکو بیچتا کچھ دنوں بعد وہ شخص آیا اس نے دس درہم کمائے تھے ۔ جس میں سے اس نے کچھ کا کپڑاخریدا اور کچھ کا کھانے پینے کا سامان لیا

آپﷺ نے فرمایا کہ تیرے حق میں بہتر اس بات سے کہ قیامت کے دن تیرے منہ پر ایک داغ لگا ہو نیز آپﷺ نے فرمایا سوال کرنا درست نہیں مگر تین طرح کے آدمیوں کیلئے ایک وہ جو نہایت مفلس ہو خاک میں لوٹتا ہے دوسرے وہ جو پریشان کن قرضوں کے بوجھ تلے ڈوبا ہوا

ہو یہ سوا ل کرسکتے ہیں۔رسول اکرم ﷺ کی حیات مبارکہ کے واقعہ میں دوپہلو پوشیدہ ہیں ایک تو بظاہر ہم صاف دیکھ رہے ہیں کہ مانگنے والوں کیلئے ایک سبق ہے اگر وہ جوان اور طاقتور ہے تو محنت کرکے کمائے دوسرا پہلو جو ان بھکاریوں کو دیتے ہیں آپﷺ کے فرمان میں

سبق پوشیدہ ہے کہ وہ صحابی کبھی بھی رسول اکرمﷺ کی خدمت میں جھوٹ نہ بولتے جس شخص کے گھر میں کل اثاثہ ایک کمبل اور ایک پیالہ ہو کیا اس کے محتاج ہونے میں کچھ شق رہ جاتا ہے ۔لیکن چونکہ وہ معذور نہیں تھا کمانے کے قابل تھا تو آپﷺ نے اسے کچھ دینے کی بجائے محنت کی طرف اس کا خیا ل کروایا ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…