خالدہ ضیا علاج کیلئے بیرون ملک نہ گئیں تو ان کی جان کو خطرہ ہے،بنگلہ دیشی ڈاکٹرز

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

ڈھاکہ(این این آئی) بیمار اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کا علاج کرنے والے بنگلہ دیشی ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگر انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی گئی تو ان کی جان کو خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی سخت مخالف 76 سالہ خالدہ ضیا کو جگر کی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔ان کے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ انہیں گزشتہ

دو ہفتوں میں تین مرتبہ انٹرنل بلیڈنگ (جسم کے اندر خون بہنے) کا سامنا رہا تھا۔ان کے ڈاکٹر فخرالدین محمد صدیقی نے اپنے گھر پر رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہاں پر جسم کے اندر خون بہنے کو کنٹرول کرنے اور روکنے کے لیے وسائل اور ٹیکنالوجی نہیں ہے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ان کی میڈیکل ٹیم میں چار دیگر ڈاکٹر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا 50 فیصد امکان ہے کہ خالدہ ضیا کو اگلے ہفتے میں ایک مرتبہ پھر خون بہنے کا سامنا کرنا پڑے گا اور 70 فیصد امکان ہے کہ یہ اگلے 6 ہفتوں میں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ خون کے بہاؤ پر قابو پانے کے امکانات بہت کم ہیں، ’اس صورت میں ان کی موت کا خطرہ زیادہ ہے، اگر ہم مریض کی جان بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں ٹی آئی پی ایس کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ ٹی آئی پی ایس ایک جدید ترین طبی طریقہ کار ہے جو اندرونی سطح پر خون کے بہاؤ کو روکنے میں مدد فراہم کرتا ہے، یہ صرف ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکا، برطانیہ اور جرمنی میں دستیاب ہے۔خالدہ ضیا کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے صرف پانچ ماہ بعد 13 نومبر سے ڈھاکا کے ایک ہسپتال کے کریٹیکل کیئر یونٹ (سی سی یو) میں ہیں۔تاہم مرکزی اپوزیشن پارٹی کی رہنما کو عدالت نے 2018 میں بدعنوانی کے الزامات میں سزا سنائے جانے کے بعد ملک چھوڑنے سے روک دیا تھا۔ان کی حالت بگڑنے پر ان کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے کارکنوں اور حامیوں نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے اور مطالبہ کیا کہ انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔شیخ حسینہ رواں ماہ کے آغاز میں خالدہ ضیا کے خاندان اور ان کی پارٹی کی درخواستوں کو مسترد کرتی نظر آئی تھیں۔ایک پریس بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ’میں خالدہ ضیا کے لیے جو کچھ کرسکتی تھی وہ کیا، اب قانون آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرے گا۔ایک وزیر نے یہ بھی تجویز دی کہ بی این پی بیرون ملک سے ڈاکٹروں کو لے کر آجائے۔خالدہ ضیا کو فروری 2018 میں کرپشن کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔اس فیصلے کے بارے میں 2001 سے 2006 تک اقتدار میں رہنے والی بی این پی بی این پی کا کہنا ہے کہ اسے سیاسی بنیادوں پر سنایا گیا تھا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…