پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس ہر سال سردیوں میں حملہ آور! امریکی سائنسدان کے دعوئوں نے پوری دنیا میں ہلچل مچا دی

datetime 26  مارچ‬‮  2020 |

واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے سینئر سائنسدان انتھونی فاکی نے کہاہے کہ عالمی وبا کی شکل اختیار کرنے والا نیا کورونا وائرس ہر سال ٹھنڈ کے موسم میں حملہ آور ہو سکتا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انفیکشس ڈیزیز کے ہیڈ ریسرچر انتھونی فاکی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ کورونا وائرس ہر سال سردیوں میں سیزنل وائرس کی طرح حملہ کرے گا۔

کورونا وائرس نے جنوب سے جڑ پکڑنا شروع کی تھی جہاں اس وقت سردیوں کا موسم ہے ۔انتھونی فاکی نے کہا کہ اس وقت اس وائرس کی ویکسین اور موثر علاج جلد سے جلد ایجاد کرنے کی ضرورت ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ جنوبی افریقا اور دنیا کے جنوب خطوں میں یہ وائرس اب تیزی سے پھوٹ رہا ہے, ہمارے پاس زیادہ کیسز وہاں سے رپورٹ ہو رہے ہیں جن ممالک میں اس وقت ٹھنڈ ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ یہ وائرس ایک سائیکل کی شکل اختیار کر لے اور اس وائرس کی ایک اور لہر سے ہمیں لڑنا پڑے اس کے لیے ہمارا تیار رہنا بہت لازمی ہے، اس بات کا سارا دار و مدار اس بات پر پر ہے کہ ہم کب تک اس وائرس سے لڑنے کے لیے ویکسین تیار کر لیتے ہیں۔انتھونی فاکی کا بتانا تھا کہ ہم دن رات ویکسین تیار کرنے اور ٹیسٹ کرنے میں جتے ہوئے ہیں تا کہ اس کا علاج جلدی سے جلدی عام عوام کو میسر ہو اور ہم اس کی دوسری لہر کے آنے سے پہلے اس سے لڑنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس اس وائرس کے لیے دو ویکسین تیار ہیں جو ہم انسانوں پر آزما رہے ہیں، ایک امریکا کے پاس ہے اور دوسری چین کے پاس موجود ہے جبکہ اس کے مکمل طور پر استعمال پر ایک سے ڈیرھ سال لگ سکتا ہے۔

اس کی آزمائش اور انسانوں پر آنے والے اثرات پر مزید تحقیق جاری ہے۔انتھونی فاکی کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اس میں کامیاب ہو جائیں گے اور اس وبائی مرض کو شکست دیں گے مگر ہمیں کورونا وائرس کے دوسرے حملے کے لیے بھی تیار رہنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وائرس ٹھنڈ میں زیادہ متحرک اور انسان کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ گرمی میں اس کا حملہ کمزور ہوتا ہے اور اس کی پھیلنے کی صلاحیت بھی کمزور ہوتی ہے۔

اس وائرس سے متعلق یہ حرف آخر نہیں ہے، مزید تحقیق اور اس پر کام جاری ہے ، مختلف ممالک میں اس پر ہونے والی تحقیق کے نتیجے ایک ساتھ پڑھنے اور ان پر غور کرنے کی ضرورت ہے اس کے بعد ہی ہم کسی ایک نکتے پر پہنچ سکیں گے ۔انتھونی فاکی نے کہا کہ سرد موسم میں چھینکنے اور کھانسے کے دوران انسان سے نکلنے والے پانی کے چھوٹے چھوٹے ذرات زیادہ دیرتک ہوا میں رہتے ہیں اور دوسروں کو متاثر کر سکتے ہیں جبکہ سردیوں میں انسانوں کا قوت مدافعت بھی کمزور ہوتا ہے اس لیے زیادہ وائرسز اور انفیکشن حملہ کرتے ہیں۔

امریکی سائنسدان نے مزید کہا کہ اس کے انسان سے دوسرے انسان میں پھیلنے کے مواقع اس لیے بھی زیادہ ہیں کیوں کہ یہ چیزوں کی سطح سے بھے لگ سکتا ہے اور پھیل سکتا ہے ، ایک انسان اس سے متاثر ہوگا تو وہ کئی کو متاثر کر سکتا ہے اس لیے اس سے بچنے کے لیے فی الحال صاف ستھرائی کا خیال کریں، یہ وائرس ایک چکنی تہہ میں بند ہوتا ہے لہذا بار بار صفائی کریں اور ہاتھ دھوئیں تاکہ یہ پھسل جائے اور آپ کے ہاتھوں یا مختلف چیزوں کی سطحوں سے دوسروں میں منتقل نہ ہو سکے۔

موضوعات:



کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…