جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر پر ارکان یورپین پارلیمنٹ کی کوششیں لائق تعریف،ارکان نے کشمیر کی صورتحال کو سنگین قراردیتے ہوئے مودی حکومت کے اقدامات کو نا قابل قبول قرار دیدیا

datetime 21  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(این این آئی)یورپین پارلیمنٹ کے ا سٹراسبرگ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بحث نے بھارت کے اس موقف کو یورپ میں سب سے زیادہ زک پہنچائی ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات پر ممبران یورپین پارلیمنٹ فل بینین، ٹرائین باسکو، نوشینہ مبارک ، ماریا ایرینا، شفق محمد، رچرڈ کوربٹ، اینتھیا میکن ٹائیر۔

کرس ڈیوس ، جینا ڈائو ڈنگ ، آڈوئیا ولانیوا روئینرا اور کلاز بخنر کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے کہ جنکی پیش کردہ فوری قرارداد اور اس پر گفتگو نے بارہ سال کے طویل عرصے کے بعد یورپی یونین کو اپنا موقف واضح انداز میں بیان کرنے کا موقع دیا۔ان ممبران نے لفظوں کو چبائے بغیر مہذب انداز میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو سنگین قراردیتے ہوئے مودی حکومت کے اقدامات کو نا قابل قبول قرار دیا۔اسی طرح وہ تمام لوگ بھی قابل تعریف ہیں جن کے بڑے بڑے مظاہروں نے ان ممبران کو مسئلے کی سنگینی پر متوجہ کیا۔اس ساری صورتحال کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ مودی حکومت نے اس اقدام کو اس وقت اٹھایا جب یورپ بھر میں ادارے چھٹیوں پر ہوتے ہیں۔یورپین پارلیمنٹ میں بحث کے آغاز سے قبل یورپین یونین کا بیان وزیر برائے یورپین افیئرز ٹائیٹی جوہانا تپرینن نے پڑھ کر سنایا۔یونین کے اس بیان نے بھارت کے اس وقت بیرونی دنیا کیلئے اختیار کردہ ہر موقف کو سفارتی اندا ز میں رد کردیا۔جس میں بھارت دعویٰ کرتا ہے کہ بھارت نے دفعہ تین سو ستر کا خاتمہ کیا کیوں کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ عمل کشمیری عوام کی معاشی ترقی اور بہتری کیلئے اٹھایا گیا ہے۔یورپین یونین نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے حل طلب تنازعہ ہے یہ اس کا اندرونی مسئلہ نہیں۔بھارت اور پاکستان کے درمیان اس مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات ناگزیر ہیں۔دونوں ملک کنٹرول لائین کے دونوں طرف کے عوام کے مفاد میں کشمیر کا سیاسی اور سفارتی حل نکالیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…