ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب پر کیسے حملہ کریں گے؟ایران نے اعلان کردیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری اور پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر محسن رضائی نے کہاہے کہ تہران شام ، بحرین اور یمن میں اپنے حلیفوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور ان کی سیاسی اور معنوی سپورٹ جاری رکھے گا۔رضائی نے خبروں کی ایک بین الاقوامی تنظیم کے ساتھ انٹرویو میں زور دے کر کہا کہ سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خطے میں اس کا رویہ تبدیل نہیں ہو جاتا۔پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر کا کہنا تھا کہ ایران کی سعودی عرب کے ساتھ زمینی سرحد نہیں ملتی اور ہم وہاں اپنی بری افواج نہیں بھیج سکتے تاہم اگر جنگ چھڑی تو ہم فضا اور سمندر کے راستے حملہ کریں گے۔رضائی نے جنگ میں میزائلوں کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ (خلیجی ممالک) سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے میزائل نظام کو روک سکتے ہیں تاہم یہ سب غلط تجزیے ہیں۔ ہم جنگ کا ہونا نہیں چاہتے اور صبر کر رہے ہیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے مواقف پر نظرثانی کریں۔ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری کے نزدیک عرب ممالک بالخصوص شام ، یمن ، بحرین اور عراق میں ان کے ملک کی مداخلت درحقیقت سعودی عرب کے ساتھ تنازع کے سلسلے میں ہے۔رضائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور عراق کے درمیان جنگ (1980۔1988) عراق کی جانب سے نہیں تھی بلکہ یقیناًیہ سعودی عرب تھا جس نے صدام کو ایران کے ساتھ جنگ کے میں دھکیلا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…