جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

بے خوابی سے کونسے خوفناک موذی مرض لاحق ہو سکتے ہیں ؟ نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)بے خوابی فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔پیکنگ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن لوگوں کو بے خوابی کی شکایت ہوتی ہے، ان میں جان لیوا امراض کا خطرہ بھی نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔اس تحقیق کے دوران 5 لاکھ کے قریب افراد کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ بے خوابی کے شکار

افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔تحقیقی ٹیم میں شامل لی منگ لی نے بتایا کہ ان نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جن افراد کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، اگر ان کو نظروں میں رکھا جائے تو فالج، ہارٹ اٹیک اور دیگر امراض کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔اس تحقیق میں شامل رضاکاروں کی اوسط عمر 51 سال تھی اور انہیں ماضی میں فالج یا امراض قلب کا سامنا نہیں ہوا تھا۔ان افراد سے محققین نے پوچھا کہ کیا انہیں ہر ہفتے کم از کم 3 دن بے خوابی کی کسی قسم کی علامات جیسے سونے میں مشکل یا سونے کے بعد بار بار جاگنا، صبح بہت جلد اٹھ جانا یا دن میں کاموں کے دوران نیند کی کمی کی وجہ سے توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات وغیرہ کا سامنا تو نہیں ہوتا۔11 فیصد افراد کو سونے میں مشکلات یا بار بار جاگنے کی شکایت تھی، 10 فیصد بہت جلد بیدار ہوجاتے تھے اور 2 فیصد کو نیند کی کمی کی وجہ سے دن بھر توجہ مرکوز رکھنے میں مشکل محسوس ہوتی تھی، تاہم محققین نے یہ تعین نہیں کیا کہ یہ لوگ بے کوابی کی مکمل اصطلاح پر پورا اترتے تھے یا نہیں۔ان افراد کا اوسطا 10 سال تک جائزہ لیا گیا اور اس عرصے کے دوران ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد رضاکاروں میں فالج، ہارٹ اٹیک اور دیگر ملتے جلتے امراض کے کیسز سامنے آئے۔جن افراد میں بے خوابی کی تینوں علامتیں موجود تھیں، ان میں ان امراض کا خطرہ بے خوابی سے محفوظ افراد کے مقابلے میں 18

فیصد زیادہ ہوسکتا ہے، محققین نے اس حوالے سے فالج یا ہارٹ اٹیک کے خطرے کا باعث بننے والے دیگر عناصر جیسے تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال اور جسمانی سرگرمیوں کی دوری کو بھی ایڈجسٹ کرنے کے بعد یہ تنیجہ نکالا۔جن لوگوں کو سونے میں مشکل یا بار بار جاگنے کی شکایت ہوتی ہے ان میں یہ خطرہ 9 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے دوران 55 ہزار سے زائد افراد میں بے خوابی کی

اس علامت کو دیکھا گیا تھا اور ان میں سے 32 فیصد یا 17 ہزار سے زائد کو فالج یا ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوا۔جو لوگ بہت جلد اٹھ جاتے ہیں اور پھر سونے میں ناکام رہتے ہیں، ان میں ان امراض کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ توجہ مرکوز رکھ پانے میں ناکام افراد میں یہ امکان 13 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ بے خوابی کی علامات اور ان امراض کے درمیان تعلق نوجوان اور

ایسے افراد میں زیادہ مضبوط ہوتا ہے جو تحقیق کے آغاز میں ہائی بلڈ پریشر کے شکار نہیں تھے اور اب مستقبل میں مزید تحقیق پر یہ دیکھا جائے گا کس طرح ان گروپس میں جلد تشخیص اور علاج کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔محققین نے کہا کہ تحقیق میں بے خوابی کی علامات اور ان جان لیوا امراض کا شکار ہونے کی وجہ اور اثرات پر روشنی نہیں ڈالی گئی بلکہ اس میں بس تعلق ثابت ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…